یونیورسٹی آف لیہ جنوبی پنجاب کے لیے ایک عظیم تحفہ

انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعد اعلی تعلیم حاصل کرنا ہر سٹوڈنٹ کا خواب ہوتا ہے۔لیکن سٹوڈنٹس کی ایک بڑی تعداد کا یہ خواب پورا نہیں ہو پاتا کیوں کہ یونیورسٹیز کے اَفزوں اخراجات ہر آدمی برداشت میں نہیں ہوتے۔اگر صوبہ پنجاب کی بات کی جائے تو جنوبی پنجاب کے ان گنت علاقہ جات ایسے ہیں جہاں متوسط طبقہ رہتا ہے۔مڈل کلاس طلباء و طالبات کے لیے بڑی یونیورسٹیز میں پڑھنا کافی مشکل تھا۔اس مسئلے کی دو بڑی وجوہات تھیں

1 یونیورسٹیز کے اَفزوں اخراجات
2 یونیورسٹیز کا متعلقہ علاقوں سے دور ہونا

اِسی طرح کی کئی اور محرومیوں کو دور کرنے کے لیے سال 2022 میں لیہ کے سیاست دانوں اور اعلیٰ شخصیات کی ان تھک کاوشوں سے جنوبی پنجاب کے لیے ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کا قیام عمل میں آیا.اِس تعلیمی ادارے کو یونیورسٹی آف لیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔لیہ یونیورسٹی ضلع لیہ کی سرکاری یونیورسٹی ہے۔جتنی اس یونیورسٹی کی لوکیشن بہترین ہے اتنا ہی اس یونیورسٹی کا سٹاف اعلی صفات کا مالک ہے۔خود میرا اپنا اس یونیورسٹی میں جانے کا اتفاق ہوا۔میں اس یونیورسٹی میں پہلی دفعہ گیا لیکن اس ادارے کا سٹاف بلخصوص سیف صاحب جس اخلاق سے میرے ساتھ پیش آئے میں لفظوں میں بیان کرنے سے قاصر ہوں۔مجھے لگ رہا تھا جیسے میں اس یونیورسٹی کا سالوں سے حصّہ ہوں۔لیہ یونیورسٹی کے حالیہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی صاحب ہیں۔

بہ ہر حال لیہ یونیورسٹی نے سال 2023 میں اپنے ایڈمیشنز کا آغاز کیا جس میں ان گنت ڈیپارٹمنٹس شامل تھے۔لیہ یونی ورسٹی کے طرف سے فال ایڈمیشن 2023 کے لیے 3 میرٹ لسٹوں کا اجراء کیا جائے گا۔2 میرٹ لسٹیں 15 اور 18 اگست 2023 کو لگ چکی ہیں جب کہ تیسری میرٹ لسٹ 22 اگست 2023 کو لگے گی۔اس یونیورسٹی نے جنوبی پنجاب کے بچوں اور بچیوں کی تمام تر مشکلات کو دور کر دیا ہے۔ایک تو اس یونیورسٹی کی فیس اس قدر مناسب ہے کہ ہر مڈل کلاس سٹوڈنٹس کی پہنچ میں ہے دوسرا اب جنوبی پنجاب کے طلباء بلخصوص طالبات کو اپنے علاقوں سے زیادہ دور نہیں جانا پڑے گا۔لیہ یونیورسٹی میں پہلے سال ہی جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سٹوڈنٹس نے اپلائے کیا جِسے دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ یونیورسٹی مستقبل میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں