پاکستان اور شام کے درمیان طلباء اور اساتذہ کے تبادلے پر معاہدہ

شام کے نائب وزیر تعلیم جناب رامی الدھولی کی سربراہی میں شام کے اعلیٰ سطحی وفد نے وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان نے شام میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔

سیکرٹری وزیر تعلیم نے کہا کہ شام اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستان کا مقصد لاکھوں نوجوانوں کو انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے کورسز میں تربیت دینا ہے۔ سیکرٹری تعلیم نے وفد کو جدید ترین طریقوں کو اپنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا موجودہ حکومت نے سکولز سے باہر بچوں کی تعداد کم کرنے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں. وفاقی دارالحکومت، آزاد جموں و کشمیر اور جی بی میں “سکول میلز پروگرام” شروع کیا گیا تھا جسکے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے بچوں اور انکے والدین کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے۔

شام کے نائب وزیر تعلیم رامی الدھولی نے سکول سے باہر بچوں کی تعداد کم کرنے میں پاکستانی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ نائب وزیر تعلیم نے کہا کہ 1971 سے اب تک پاکستان اور شام کے درمیان تعلیمی تبادلے کے حوالے سے لاتعداد ایم او یوز ہو چکے ہیں، فنی تعلیم ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے شامی طلباء کے لیے متعدد وظائف اور پاکستان کے جدید ترین فاصلاتی نظام “ای-تعلیم” کے تبادلے کی پیشکش کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ شامی طلباء کے لیے پاکستان کے تمام اداروں کے دروازے کھلے ہمیشہ ہیں اور اسکالرشپ کے شعبے میں مفت تحقیقات کے لیے طلباء اور اساتذہ کے درمیان تبادلے کیے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں