منیب اسد
معاشرے میں تعلیم کی بہت زیادہ اہمیت ہے اب اس کی وجوہات یہ ہیں کہ ایک زمانہ ایسا بھی تھا جب لوگوں کے پاس تعلیم نہیں تھی اس وجہ سے لوگوں کے پاس شوہر بھی نہیں تھا لوگوں کو سندھی گزارنے کے طریقے نہیں اتے تھے اور لوگوں کو نہیں پتہ تھا ان کو اپس میں گل ملنا کیسے ہے بات کیسے کرنی ہے ایک دوسرے کی عزت کیسے کرنی ہے کے ساتھ کیسے پیش انا ہے چھوٹوں کے ساتھ کیسے پیش انا ہے اب یہاں پر تعلیم کی اہمیت کا معاشرے میں کس طرح کا اہم کردار رہا ہے
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ جب سے تعلیم معاشرے میں ائی ہے کو بات کرنے کے انداز جینے کے انداز میل جول کے اداب بڑوں کے ساتھ بات کرنے کے انداز چھوٹوں کا خیال رکھنے کے انداز کے ساتھ شفقت سے پیش انے کا انداز اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو معاشرے میں جینے رہن سہن کھانے پینے تعلیم کی اصل اہمیت کا اندازہ کو تعلیم حاصل کرنے سے ہوا کہ جب اپ کے پاس تعلیم اتی ہے دو ہی اپ معاشرے میں اپنا اچھا کردار ادا کر سکتے ہیں اپ کو پتہ چلتا ہے کہ اپ کی شخصیت میں ایسی کیا خوبی ہے کہ جس کے ذریعے اپ معاشرے میں ایسا کر سکتے ہیں سے معاشرے پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں معاشرہ ترقی کر سکتا ہے
تعلیم نے انسان کو انسان بنایا ورنہ انسان جانور ہی تھا علیم انسان کو سکھاتی ہے کہ وہ اپنے اندر صبر لائے پیار سے پیش ہے ان کا خیال رکھے عزت کریں ان کو نقصان نہ پہنچائیں جب تعلیم نہیں تھی تو لوگ جنگلی تھے دوسرے کو مارنا اس کے ساتھ ساتھ تعلیم نے انسان میں یہ شور پیدا کیا کہ اس نے وہ جو روایات قائم کی ہیں ختم کرے جینے کے صحیح طریقے اپنائیں
جیسا کہ ہم یہاں پر یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی فرمایا کہ حاصل کرنے کے لیے تو میں چین بھی جانا پڑے تم وہاں بھی جاؤ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تعلیم کی اہمیت بہت زیادہ ہے یہ نسل در نسل تعلیم لوگوں تک پہنچے گی لوگ اپنی نسلوں کو پڑھائیں گے جینے کے اداب سکھائیں گے تو وہ معاشرے میں کچھ ایسا کریں گے کہ معاشرے میں نہ صرف ترقی کے ساتھ ساتھ بلکہ اچھے اثرات مرتب کرے گا