موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے نیشنل یوتھ پالیسی ڈائیلاگ میں نوجوانوں کو کیوں شرکت کرنی چاہیے؟

ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے نوجوانوں کو آگاہی دینے کے حوالے سے یو این ڈی پی کے تعاون سے اسلام آباد میں ایس ڈی جی اکیڈمی کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے نیشنل یوتھ پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا

کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلیوں اور اس سے منسلک موضوعات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی سمیت ماہرین اور اہم ترین شخصیات کو مدعو کیا گیا جن کی جانب سے بات کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ آج کل کے نوجوانوں کو سیاسی خبروں اور باقی معاملات سے ہٹ کر موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہی دینا کتنا سود مند ہوسکتا ہے

تقریب میں آئے ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے سٹوڈنٹس کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے بارے میں آگاہ کرتے مقررین نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ سال آنے والے بدترین سیلاب کی وجہ سے 33 ملین سے زائد لوگ متاثر ہوئے جن کو بعد ازاں مہلک بیماریوں اور شدید مالی بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا

مقررین نے بتایا کہ پاکستان میں کاربن کا اخراج ترقی یافتہ ملکوں کی نسبت بہت کم ہونے کی وجہ سے آئندہ چند سالوں میں ملک کو شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے دوچار کر سکتی ہیں

کانفرنس میں نوجوانوں کو تعلیم کے میدان میں بین الاقوامی معاملات پر گہری نظر رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ نوجوانوں کو پاکستان کا موازنہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ کرتے ہوئے یہ دیکھنا چاہیے کہ ملک میں 39۔3 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جبکہ 22۔8 فیصد بچے سکول جانے کی بجائے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اٹھنے والے نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کے لیے کسی بھی مہم کو ملکی فائدے کی روشنی میں دیکھتے ہوئے اس کو جوائن کرتے ہوئے باقی لوگوں تک بھی پہنچانا چاہئے

تقریب میں آئے پالیسی میکرز کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ہمیں یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں اب تک موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے کوئی بھی پالیسی مکمل طور پر نافذ نہ کی جاسکتی تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت باقی معاملات سے نکل کر اس عالمی مسئلے پر توجہ دے اور نوجوانوں سے کہا کہ وہ باقی مشاغل کی بجائے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہی میں ہمارا ساتھ دیں

اپنا تبصرہ بھیجیں