پاکستان کا فلسطینی سٹوڈنٹس کے لیے پانچ ہزار سکالرشپس کا اعلان

کامسٹیک نے مکمل حکومتی معاونت کے ساتھ فلسطین پروگرام کے دوسری مرحلے کا اعلان کر دیا۔ اس پروگرام کے تحت فلسطینی طلباء کو پانچ ہزار فیلوشپس ایپسپ اور کامسٹیک کنشورشیئم کی ممبر یونیورسٹیوں کی مدد سے فراہم کی جائیں گی۔ اس تقریب میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ پہلے مرحلے میں کامسٹیک نے 500 فیلوشپس کا اعلان کیا تھا، جس میں سائنس و ٹیکنالوجی، صحت اور زراعت کے شعبوں میں مختلف علوم پیش کیے گٸے تھے، اب دوسرے مرحلے میں ایپسپ اور کامسٹیک کنشورشیئم کی ممبر یونیورسٹیوں کی جانب سے مزید پانچ ہزار فیلوشپس کا اعلان کیا گیا ہے، اس بڑے پروگرام کا اعلان بھی جلد ہی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے کیا جائے گا۔

پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ اب تک پوری دنیا فلسطین میں مظالم روکنے میں ناکام رہی ہے۔ فلسطینی عوام کے مصائب اور نسل کشی کو دیکھتے ہوئے یہ پروگرام اہم ہے۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کی پارٹنر یونیورسٹیوں کے تعاون سے کامسٹیک کے سکالرشپ پروگرام کو سراہتے ہوٸے کہا کہ یہ فلسطینی بھائیوں کے لیے پاکستان کی طرف سے ایک تحفہ ہے۔

ڈاکٹر صدیقی کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک کے اہم کردار کی بہت قدر کرتی ہے۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کی تکمیل کو بھی سراہا، فلسطین اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات کی بنیاد رکھنے کی بات کی۔ انہوں نے وائس چانسلرز کو ان کی مشترکہ کوششوں پر مبارکباد دی اور پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی قیادت کو سراہا۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ کامسٹیک اور پاکستان کی جامعات کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کی مدد کرنا بہت اہم ہے، ان کا مقصد فلسطینیوں کی مشکلات میں مدد کرنا ہے اور انہوں نے اس پروگرام کو بڑے عزم اور تعاون کے ساتھ شروع کیا ہے۔ انہوں نے بھی پروفیسر چوہدری کی قیادت کی تعریف کی اور دوسرے ممالک کو بھی اس پروگرام میں شرکت کی دعوت دی۔

فلسطینی سفیر نے تقریب میں اپنی راٸے کا اظہار کرتے ہوٸے کہا کہ ان کو پاکستان کی نجی یونیورسٹیوں کے ساتھ کامسٹیک پروگرام کی افتتاحی تقریب میں شرکت کر کے بہت خوشی ہو رہی ہے جو فلسطینیوں کو پانچ ہزار وظائف کا موقع فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین مسئلہ دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے اہم ہے، کیونکہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فلسطین میں دہشتگردی کے حملے ہو رہے ہیں، جن کی مخالفت انسانی حقوق کی طرف سے کئی ممالک نے کی ہے، فلسطین میں تعلیم اور تربیت کے لیے نیا اور موثر نظام چاہتے ہیں، فلسطینیوں کو مسلمان بھائیوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مسلسل غیر متزلزل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

تقریب میں آئے فلسطینی سٹوڈنٹس نے اسکالرشپس ملنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہتے ہیں کہ کامسٹیک کی جانب سے دی گئی تعلیمی امداد، ہاسٹل اور کھانے پینے کی سہولت سے ان کے لیے اپنا کرئیر بنانے میں بہت آسانی ہوگی اور وہ پاکستان کے لوگوں کی محبت اور حکومت کی سپورٹ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

تقریب میں ڈاکٹر اویس رؤف، چیئرمین بورڈ آف گورنرز، یونیورسٹی آف لاہور اور جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور نے بھی خطاب کیا، جنہوں نے سرزمین فلسطین کے تاریخی اہمیت، اس کی ثقافت اور قبضے کی تاریخ کے بارے میں بات کی۔ اس تقریب میں الجزائر، ایتھوپیا، قازقستان، ملائیشیا، مالدیپ، مراکش، عمان، روس، صومالیہ، سوڈان، شام، ناردرن سائپرس، اور یمن کے سفیروں اور سفارت کاروں، کامسٹیک کنسورشیئم کے رکن اداروں کے وائس چانسلرز، کامسٹیک کے غیر ملکی فیلوز اور فلسطینی طلباء نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں