پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ابھی بھی سیمی فائنل تک پہنچنے کیلئے پر امید

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ سے ایک روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہتے ہیں ”ابھی ہمارا ایک میچ باقی ہے۔کرکٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔میرے خیال سے ساؤتھ افریقہ اور افغانستان کے خلاف میچز ہمیں جیتنے چاہیئں تھے۔“

ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا”ہم نے بولنگ،فیلڈینگ اور بیٹنگ تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی ۔آپ اکیلی بولنگ یا بیٹنگ کو قصوروار قرار نہیں دےسکتے بلکہ ہم نے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی “

مقررہ رن ریٹ تک پہنچنے کے بارے میں بابر اعظم کہتے ہیں ”ہم نے اس بارے میں پوری پلاننگ کی ہوئی ہے ۔آپ ایسا نہیں کر سکتے کہ آپ جاتے ہی اندھا دھن کھیلنے لگ جائیں ۔اس میں سب سے پہلے پارٹنرشپ آتی ہے ۔اگر فخر زمان 20 یا 30 اوورز کھیل جاتا ہے اور بعد میں رضوان اور افتخار اچھا اختتام کر جاتے ہیں تو ہم مقررہ اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔“

کپتانی کے بارے میں سوال کے جواب میں بابر اعظم کہتے ہیں ”دیکھیں میرے اوپر کپتانی کا کوئی پریشر نہیں ہے ۔پچھلے تین سال سے میں کپتانی کر رہا ہوں اور میں اس کپتانی میں ہی اچھا پرفارم کرتا رہا ہوں۔ابھی ہمارا ایک میچ باقی ہے ۔کپتانی کے بارے میں فیصلہ ورلڈکپ کے سفر کے اختتام پر کروں گا۔“

اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بارے میں بابر اعظم کہتے ہیں ”ٹی وی پر بات کرنا آسان کام ہے ۔اگر کسی نے مجھے مشورہ دینا ہوتا ہے تو میرا نمبر سب کے پاس ہے وہ مجھے میسج کر کے بھی مشورہ دے سکتے ہیں۔“

یاد رہے پاکستان کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے گروپ میچز کا آخری میچ کل انگلینڈ کے خلاف کھیلے گا۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے سیمی فائنل میں رسائی کےلئے پاکستان کو انگلینڈ کو 288 رنز سے شکست دینا ہو گی جبکہ اگر انگلینڈ پہلے بیٹنگ کرتا ہے تو پاکستان کےلئے سیمی فائنل میں رسائی ایک ناممکن ہدف بن جائے گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں