خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی حمایتی سکول پرنسپل کی گرفتاری، حقیقت؟؟؟

خیبرپختونخواہ کے حوالے سے ویڈیوز زیر گردش ہیں جس میں سکول کے بچوں کو ایف سی کی گاڑیوں پر پتھراؤ کرتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ایف سی کی جانب سے فائرنگ بھی ویڈیو میں واضع دیکھی جاسکتی ہے

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر من گھڑت اور بے بنیاد پراپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اسے ریاست مخالف سرگرمی قرار دیا جا رہا ہے

پرنسپل کی گرفتاری کے حوالے سے تمام تر ٹویٹس مخصوص سیاسی جماعت کے کارکنان اور حامی صحافیوں کی جانب سے کی جا رہی ہے جس میں پرنسپل کی گرفتاری کو پاک فوج کا اغوا قرار دینے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے

ایک اور پوسٹ میں سیاسی جماعت کے کارکن کی جانب سے گرفتاری کو اغوا قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پرنسپل کو پی ٹی آئی کا حامی ہونے کی سزا دی گئی اور اغوا کر لیا گیا

ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ دشمنوں کے بچوں کو پڑھاتے پڑھاتے اپنے بچوں پر فائرنگ شروع کر دی گئی

تابندہ نامی ایک اور صارف کی جانب سے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہا گیا کہ پرنسپل کو پی ٹی آئی سپورٹ کرنے پر اغوا کیا گیا

https://twitter.com/TabiiCh_DxB/status/1707098181874708561?t=LNHgYEub350tGwv3CNE-Zg&s=19

اس حوالے سے خیبرپختونخواہ کی مقامی صحافی فرزانہ شاہ کا کہنا ہے کہ

یہ باجوڑ باجوڑ عمرے ماموند میں ایک پرائیوٹ سکول ہے، اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی عدیل ستار نے میڈیا کو اپنا موقف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے سکول کا آفیشل وزٹ کیا، اس دوران سکول میں صفائی کے انتظامات کو انتہائی ناقص پایا، جس پر مذکورہ پرائیویٹ سکول پرنسپل، سٹاف اور طلبہ کو صفائی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایات جاری کی اور ناقص انتظامات پر پانچ سو روپے جرمانہ بھی کیا، جرمانہ کرنے کے بعد پرنسپل دھمکی پر اتراۤئے اور احتجاج کی دھمکی دی، جس کے بعد لوکل گورنمنٹ اور سول ایڈیمنسٹریشن ایکٹ کے تحت مذکورہ پرنسپل کو ایک دن کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا، تاہم مذاکرات کے بعد ادارے کے پرنسپل کو رہا کردیا گیا۔ کمانڈنٹ باجوڑ سکاوٹس معمول کے مطابق علاقہ کی ریکی کے لئے جا رہے تھے کہ انکی گاڑی کو گھیرکر گاڑی پر پتھراو کیا گیا، اس کے جواب میں ہوائی فائرنگ ہوئی

اپنا تبصرہ بھیجیں