پاکستانی یونیورسٹیز میں چھاتی کے کینسر پر آگاہی مہم ضروری کیوں؟

دنیا بھر میں خواتین کی موت کی بڑی وجہ چھاتی کا کینسر ہے، پاکستان میں ہر 9 میں سے ایک خاتون اس مرض میں مبتلا ہے، یونیورسٹیز میں پڑھنے والی طالبات کو بھی اس حوالے سے آئے روز تکالیف کا سامنا ہے تاہم یونیورسٹیز میں اس حوالے سے آگاہی مہم نہ ہونے کے برابر ہے

کامیابی کی دوڑ میں ہم صحت کو نظر انداز کرتے ہیں، کام کے ساتھ صحت کا خیال بھی بے حد ضروری ہے۔ میرا پیغام ہے کہ ہر فرد اپنا خیال رکھنے کے لئے پانچ منٹ اپنی صحت کو دے، مہینے میں ایک بار معائنے کے لئے ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں “اِن خیالات کا اظہار خاتون اول، بیگم ثمینہ عارف علوی نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔بیگم ثمینہ عارف نے کہا کہ چھاتی کے کینسرکی مریضہ کی بروقت تشخیص ہی بچاؤ کا ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کوئی لاعلاج بیماری نہیں ہے، بروقت تشخیص، علاج اور توجہ سے اس بیماری کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کی شرح میں ہر سال خوف ناک حد تک اضافہ ہوتا ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس بیماری کے بارے میں لوگوں میں آگاہی نہیں پائی جاتی ہے۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ بیماریوں سے آگاہی اور بچاؤ کے لئے ملک گیر سطح پر بطور خاص دور افتادہ علاقوں میں کمیونٹی بیسڈ ہیلتھ ایجوکیشن، سیمینارز اور کانفرنسز منعقد کرانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں آگاہی سیشن منعقد کرانے کے نتیجے میں بریسٹ کینسر کے سٹیج 1اور سٹبیج2متاثرہ خواتین کے علاج معالجے کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
سیمینار کا اہتمام شعبہ انوائرمنٹل ڈیزائن ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سائنسسز اور شعبہ جنڈر اینڈ وویمن سٹڈیذ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔تقریب کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سائنس، پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے کی جبکہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز)پمز(کے ریڈیالوجی کی سربراہ، ڈاکٹر عائشہ عیسانی مہمان مقرر تھی۔استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے،شعبہ انوائرمنٹل ڈیزائن ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سائنسسزکی چئیرپرسن، ڈاکٹر ہاجرہ احمدنے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔
ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے بریسٹ کینسر کی تشخیص اور اس سے بچاؤ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کا کینسر دنیا میں خواتین کی اموات کی بڑی وجہ ہے اور پاکستان میں ہر 9میں سے ایک عورت اس مرض میں مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کی روک تھام کے لئے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں۔ڈاکٹر عائشہ نے کہا کہ طالبات ہر ماہ اپنا معائنہ کریں اگر چھاتی میں کسی قسم کی گلٹی یا فرق محسوس ہو تو فوری ڈاکٹر کو چیک اپ کروائیں۔ ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت قومی جامعہ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی چھاتی کی کینسر کی آگاہی کی اس قومی مہم میں مثالی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی قیادت میں یونیورسٹی معاشرتی مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لئے باقاعدگی سے سیمینارز اور کانفرنسز منعقد کرارہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں