جیل میں روٹی، کپڑا اور مکان تو مفت ملتا ہے لیکن عزت نہیں ملتی، جنرل ریٹائرڈ چشتی

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض احمد چشتی نے 62 ویں قومی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں روٹی، کپڑا اور مکان تو مفت ملتا ہے لیکن وہاں عزت نہیں ملتی، ہماری تمام کوششیں عزت کے لئے ہیں اور یہ ہمیشہ جاری رہے گی، آرمڈ فورسز ہمارا گھر ہے، جو لوگ اداروں کی عزت نہیں کرتے وہ لالچی ہوتے ہیں، پرویز مشرف کے خلاف سب سے پہلے ہم نے آواز اٹھاٸی تھی اور جنرل ریٹائرڈ حمید گل کو اڈیالہ جیل میں بند کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چکوال میں ایک صوبیدار کا قتل ہوا لیکن اس کا مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا تھا، میں نے کہا کہ اگر مقدمہ درج نہ ہوا تو ہم تھانے کی بنیادوں کو تباہ کر دیں گے، ہم فخر سے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس سواٸے سچ کے کچھ بھی نہیں ہے، پاکستان نہایت مشکلوں اور جدوجہد کے بعد وجود میں آیا کیونکہ ہندو نے پاکستان کو قبول نہیں کیا تھا۔ آج کی تاریخ میں فوج اور عوام کے تعلقات خراب ہیں ہمیں انہیں ٹھیک کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔

جنرل (ر) فیض احمد نے خطاب میں کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ آج ہماری فوج کو کوئی عزت کیوں نہیں مل رہی، اس کی بڑی وجہ ہیں غلط فیصلے جیسے قومی زبان کے حوالے سے کیا گیا، حقوق العباد کے بھی معاملے میں غلطیاں ہوئی ہیں اور ان کی معافی اللّٰہ کے ہاں بھی نہیں ہے، آئین کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت تین سال رکھی گئی تھی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آرمی چیف کو کہا تھا کہ وہ مدت ملازمت میں کوئی توسیع نہیں لیں ابھی اُنکی عزت محفوظ ہے، جن لوگوں نے مدت ملازمت میں توسیع لی انہوں نے حقوق العباد کی خلاف ورزی کی، ان لوگوں کو سزا ملنی چاہئے جو توسیع دینے یا لینے میں ملوث ہیں، ذوالفقار علی بھٹو کا کئی سالوں بعد کیس دوبارہ سامنے آیا، اس سے سب کو سبق سیکھنا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں