پی ایم ڈی سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد 10 ستمبر کو ہوگا جس میں ملک بھر سے پونے دو لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے
ٹیسٹ کے انعقاد میں تین روز باقی لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ سٹوڈنٹس کی جانب سے ٹیسٹ میں مزید تاخیر کا مطالبہ کیوں کیا جا رہا یے؟؟؟

اس سوال کا جواب لینے کے لیے ایم این بی اردو نے سٹوڈنٹس کے مطالبات و وجوہات کا جائزہ لیا ہے
رافع نامی سٹوڈنٹ کی جانب سے ایم ڈی کیٹ میں مزید مہلت کے لیے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی توجہ دلائی ہے کہ ایم ڈی کیٹ ہمیشہ ستمبر کے آخری ہفتے یا اکتوبر/نومبر میں لیا جاتا ہے لیکن اس بات ہم سے زبردستی ایم ڈی کیٹ 10 ستمبر کو کیوں لیا جا رہا یے
https://twitter.com/RafayyFN/status/1699180919813533939?t=CCPERp-WlAEJaoiql_MElQ&s=19
سوشل میڈیا ایپ ایکس پر شروع کیے گئے ٹرینڈ میں مناحسن خان نامی صارف نے کہا کہ ہمارا کیا قصور یے کہ ہم سے ایم ڈی کیٹ اتنی جلدی لیا جا رہا، انہوں نے لکھا کہ یونیورسٹیز کا آغاز بھی دسمبر میں ہوگا جبکہ اس سے قبل ہمیشہ بچوں کو تیاری کے لیے مناسب وقت دیا گیا تاہم ہمارے ساتھ جلد ٹیسٹ کے لیے دھکا کیا جا رہا ہے
https://twitter.com/Minahassan46960/status/1699181708774687143?t=ORsD2akd8GgAesh-symWRA&s=19
عائشہ نامی سٹوڈنٹ نے ٹاپ ٹرینڈ کا سکرین شارٹ شئیر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خدارا ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا جائے
https://twitter.com/Aisha9128359121/status/1699301638698381500?t=gGB4fKtUNoUK44QZsCKArA&s=19
مریم اور فاطمہ نامی سٹوڈنٹس نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ 3 دن باقی ہیں کیا ہمیں اس طرح ٹرینڈز بنانے کا کوئی فائدہ بھی ہوگا
https://twitter.com/Fatima_omer007/status/1699185690653921481?t=I_N4KZ_-Am7XlHoRATp3rQ&s=19
https://twitter.com/mialebron550706/status/1699186090215969051?t=yjhyp3JibzGEZeUNrFKPqA&s=19
دوسری جانب پی ایم ڈی سی حکام کی جانب سے واضع کیا گیا ہے اس سے قبل بہت پریشر کے بعد بچوں کو تمام تر انتظامات مکمل ہونے کے باوجود ٹیسٹ کے لیے مزید ایام کی مہلت دی تھی جس سے پی ایم ڈی سی اور متعلقہ صوبائی یونیورسٹیز کو مالی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن ادارے کی جانب سے بچوں کے لیے نقصان برداشت کیا گیا تاکہ وہ مزید تیاری کر سکیں
انہوں نے واضع کیا کہ اب چونکہ محض تین روز باقی ہیں تو ایم ڈی کیٹ میں مزید تاخیر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا