پی ایم ڈی سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد 10 ستمبر کو ہوگا جس میں ملک بھر سے پونے دو لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شرکت کریں گے
ٹیسٹ کے انعقاد میں تین روز باقی لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ سٹوڈنٹس کی جانب سے ٹیسٹ میں مزید تاخیر کا مطالبہ کیوں کیا جا رہا یے؟؟؟

اس سوال کا جواب لینے کے لیے ایم این بی اردو نے سٹوڈنٹس کے مطالبات و وجوہات کا جائزہ لیا ہے
رافع نامی سٹوڈنٹ کی جانب سے ایم ڈی کیٹ میں مزید مہلت کے لیے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی توجہ دلائی ہے کہ ایم ڈی کیٹ ہمیشہ ستمبر کے آخری ہفتے یا اکتوبر/نومبر میں لیا جاتا ہے لیکن اس بات ہم سے زبردستی ایم ڈی کیٹ 10 ستمبر کو کیوں لیا جا رہا یے
@anwaar_kakar mdcat is always taken around end of sept or even in ict/nov but this we are forced on giving it on 10 sep please delay!!!
#PMDC_DELAY_MDCAT pic.twitter.com/jsgG9DR8zg— Rafay (@RafayyFN) September 5, 2023
سوشل میڈیا ایپ ایکس پر شروع کیے گئے ٹرینڈ میں مناحسن خان نامی صارف نے کہا کہ ہمارا کیا قصور یے کہ ہم سے ایم ڈی کیٹ اتنی جلدی لیا جا رہا، انہوں نے لکھا کہ یونیورسٹیز کا آغاز بھی دسمبر میں ہوگا جبکہ اس سے قبل ہمیشہ بچوں کو تیاری کے لیے مناسب وقت دیا گیا تاہم ہمارے ساتھ جلد ٹیسٹ کے لیے دھکا کیا جا رہا ہے
#PMDC_DELAY_MDCAT delay delay! pic.twitter.com/q9mUg9FKog
— Minahassan Khan (@Minahassan46960) September 5, 2023
عائشہ نامی سٹوڈنٹ نے ٹاپ ٹرینڈ کا سکرین شارٹ شئیر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خدارا ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا جائے
#PMDC_DELAY_MDCAT @anwaar_kakar @SenMMAfridi in sab ke sun lay hat jor kr request hain 🙏 pic.twitter.com/JIKwG3eSWy
— Aisha (@Aisha9128359121) September 6, 2023
مریم اور فاطمہ نامی سٹوڈنٹس نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ 3 دن باقی ہیں کیا ہمیں اس طرح ٹرینڈز بنانے کا کوئی فائدہ بھی ہوگا
#PMDC_DELAY_MDCAT I am really worried . Twitter trending ka koi faida ho ga ? Is se kya hoga 3 days are left mujhe bohot tension ho rahi hai . Officails toh humari sun hi nahi rahein
— Fatima omer (@Fatima_omer007) September 5, 2023
SAME ME TOO #PMDC_DELAY_MDCAT and ab kiya karna hoga who do we contact? whats the plan from now on https://t.co/udWnBjUlio
— maryam (@mialebron550706) September 5, 2023
دوسری جانب پی ایم ڈی سی حکام کی جانب سے واضع کیا گیا ہے اس سے قبل بہت پریشر کے بعد بچوں کو تمام تر انتظامات مکمل ہونے کے باوجود ٹیسٹ کے لیے مزید ایام کی مہلت دی تھی جس سے پی ایم ڈی سی اور متعلقہ صوبائی یونیورسٹیز کو مالی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن ادارے کی جانب سے بچوں کے لیے نقصان برداشت کیا گیا تاکہ وہ مزید تیاری کر سکیں
انہوں نے واضع کیا کہ اب چونکہ محض تین روز باقی ہیں تو ایم ڈی کیٹ میں مزید تاخیر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا