پاکستان میں سکولز سے باہر بچوں کی تعداد میں اضافے کا حل تعلیمی ایمرجنسی ہے، وزیر تعلیم کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات ہوئی جس میں سیکرٹری تعلیم محی الدین وانی اور کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل مسٹر جیمز ہیمپسن بھی شریک تھے

اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ وزارت ایک ایسے پروگرام پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد پاکستان میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرنا ہے، پاکستان میں سکول سے باہر بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے واحد راستہ اسے قومی ایجنڈا بنانا ہے

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تیزی سے اور بے قابو اربانائزیشن کی وجہ سے بڑے شہروں میں کچی آبادیوں میں اضافہ ہو رہا ہے ہر تعلیمی پالیسی میں ان کچی آبادیوں کو نظر انداز کیا جاتا یے، برطانیہ اسکول سے باہر بچوں کو ختم کرنے کے مقصد میں مدد فراہم کررہاہے، تمام اسٹیک ہولڈرز خصوصاً عطیہ دہندگان کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لانے کی ضرورت ہے

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر محترمہ جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان قدیم ترین شراکت دار ہیں، فاصلاتی تعلیم کے ذریعے برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کو مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں، گوگل ایجوکیشن تعلیم تک رسائی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کرنے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتا ہے

برطانوی ہائی کمشنر اور وزیر تعلیم نے صوبوں کو تعلیم کی منتقلی سے درپیش چیلنجز اور مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری تعلیم وزارت تعلیم ایک جامع منصوبہ تیار کر رہی ہے جو ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرے گی پاکستان میں کام کرنے والے تمام ڈونرز اور این جی اوز سائلو اور کمپارٹمنٹس میں کام کر رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں