سکولز حوالے کریں، بزنس کمیونٹی خرچہ اٹھانے کو تیار ہے، اسلام آباد چیمبر کے عہدیداران کی پریس کانفرنس

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں “عالمی ایجوکیشن ڈے” کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احسن بختاوری ، سیکرٹری جنرل یونائیٹڈ بزنس گروپ ظفر بختاوری، ڈی جی نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم، ڈی جی ہمدرد یونیورسٹی امتیاز اور باقی اسلام آباد چیمبر کے ممبران اور اسلام آباد یوتھ اسمبلی کے ممبران نے شرکت کی۔

تقریب کاآغاز اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احسن بختاوری کے خطاب سے کیا گیا جس میں انہوں نے تقریب کے عنوان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا رائج عام بنانا پاکستان کی نوجوان نسل کیلئے بہت اہم ہے تاکہ پاکستان تعلیم کے شعبے میں ترقی کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2 کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں کیونکہ انہیں وسائل مہیا نہیں کیے جارہے۔ اگر وقت پر وسائل اور سہولیات مہیا کی جائیں تو آنے والے وقت میں یہی 2 کروڑ بچے ملک پاکستان کے معمار بن سکیں گے اور پاکستان ترقی کی راہ میں بہت آگے بڑھ جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس پاکستان کے مختلف شعبوں بلخصوص تعلیم کے لیے کاوشوں میں ہمہ تن مصروف ہے۔ مختلف پروگرامز اور اسمبلیز کی تشکیل دی جا رہی ہے جن میں نوجوان طلبا و طالبات کو حصہ بنایا جارہا ہے تاکہ وہ پاکستان کی ترقی میں ایک اہم حصہ بن سکیں۔

تقریب میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے خطاب کیا جن میں ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ تعلیمی اداروں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے ایمرجنسی پلان نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت 2 کروڑ 60 لاکھ بچوں کو تعلیم سسٹم میں لانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے اور اسلام آباد میں ایک ماڈل سکول چیمبر آف کامرس کے حوالے کر دیا جائے۔بزنس کمیونٹی سکول کو بہتر انداز میں چلانے کے ساتھ ساتھ تمام اخراجات برداشت کریگی۔ تمام تعلیمی اداروں میں ڈبل شفٹ اور ایوننگ کلاسز کا آغاز کیا جائے۔

نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کی تعلیم کے ساتھ تربیت بھی کرنی ہو گی تا کہ انسان انسان کی عزت کرے۔ ملک اور معاشرے میں بزنس مین کو رول ماڈل اور آئیڈیل بنانے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی ڈی جی نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے موضوع پر اسلام آباد چیمبر میں تقریب کا انعقاد کرنا قابل تحسین ہے۔ علم کو دنیاوی اور جسمانی فوائد کے حصول کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ علم ایک روشنائی ہے علم کو روح کے فوائد کیلئے استعمال کرنا چاہیے۔ علم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر سلیم مظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک کی برائیاں نہیں کرنی چاہیے جو مواقع پاکستان میں ہیں دنیا میں کہیں نہیں۔ جو مادر پدر آزادی پاکستان میں حاصل ہے کسی اور ملک میں نہیں ہوتی۔ یونیورسٹیوں کے پاس بجٹ نہیں، پاکستان کی یونیورسٹیاں جہاد کر رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں ہے جس نے مانگے تانگے کے کلچر اور زبان سے ترقی کی ہو۔ انگریزی کو مت چھوڑیں لیکن سب سے زیادہ توجہ اپنی مادری تعلیم اردو پر دیں۔ فنون لطیفہ، شاعری ، ادب، موسیقی، مصوری انسان کیلئے ضروری ہے۔

تقریب کی صدارت ڈی جی ہمدرد یونیورسٹی امتیاز حیدر نے کی جن کا تقریب سے کطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں تعصب اور نفرت کا کلچر بہت پروان چڑھ چکا ہے۔ معاشرے میں تعلیم سے عدم برابری کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسٹیز اور چیمبرز کے درمیان تعاون بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ ملک میں پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے، حکومتیں تبدیل ہونے سے پالیسیاں تبدیل نہیں ہونے چاہیں۔

ڈی جی ہمدرد یونیورسٹی امتیاز حیدر کا مزید کہنا تھا کہ جیسی پالیسیاں اور فیصلے کرینگے، ویسے نتائج ملیں گے۔ سنتے آئے ہیں کہ بزنس مین سیاستدان اور حکمران نہیں ہو سکتا لیکن اگر اسلامی تاریخ سے مثال لی جائے تو ح ضرت عثمان غنی حکمران کے ساتھ ساتھ بزنس مین بھی تھے۔

تقریب کے اختتام میں مہمان خصوصی کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر اور ممبران کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں