کرپشن کیسز کے حوالے سے خبروں کی پی ایم ڈی سی نے تصدیق کر دی

ایم این بی اردو پر پی ایم اینڈ ڈی سی افسران کی کرپشن کی خبر پر ترجمان عمیر خان نے وضاحتی بیان جاری کر دیا

ترجمان کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اسلام آباد نے میڈیا میں چلنے والی ان خبروں کا نوٹس لیا ہے جو پی ایم اینڈ ڈی سی کے معاملات میں ایف آئی اے کی تحقیقات کے حوالے سے عوام میں الجھن پیدا کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ افراد کے لیے واضح کیا جاتا ہے کہ ایف آئی اے نے پی ایم اینڈ ڈی سی کے کچھ افسران / اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی شکایت پر انکوائری کا حکم دیا ہے۔ کونسل کے ملازمین کو فیڈرل الاؤنس کے بقایا جات کی ادائیگی کے خلاف پی ایم اینڈ ڈی سی کے کچھ افسران کی جانب سے 60 ملین روپے سے زائد کی مبینہ خورد برد، کچھ میڈیکل/ڈینٹل کالجوں کی شناخت میں مبینہ بے ضابطگیوں اور کچھ غیر تسلیم شدہ قابلیت کی مبینہ غیر قانونی رجسٹریشن، کی تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق ایف آئی اے نے 10 ملازمین کے بیانات قلمبند کر کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل، ویریفیکیشن آفیسر اور دیگر کے خلاف کرپشن کے الزامات کے تحت فوجداری مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی اے نے پی ایم اینڈ ڈی سی سے ملازمین کو فیڈرل الاؤنس کے بقایا جات کی ادائیگی، 2020 سے کچھ میڈیکل کالجز کی تسلیم کی تفصیلات، افسران کے خلاف انکوائری رپورٹس اور تادیبی کارروائی کے تحت ڈاکٹروں کی فہرست بھی طلب کر لی ہے جن کے لائسنس پہلے معطل کیے گئے تھے اور پھر 2021 سے بحال کیے گئے تھے۔

ترجمان عمیر خان کا کہنا ہے کہ پی ایم اینڈ ڈی سی ایک پیشہ ور ادارہ ہونے کے ناطے ایف آئی اے کے ساتھ اپنے ضابطوں کے مطابق انکوائری میں مکمل تعاون کر رہا ہے اور انکوائری میں قصوروار پائے جانے والے کسی بھی ملازم (ملازمین) کے خلاف قانون کے مطابق سخت تادیبی کارروائی کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں