ایچ ای سی گلوبل انسٹی ٹیوٹ لاہور کے غیر منظور شدہ کالجوں کے طلباء کے لیے خصوصی ٹیسٹ کا انعقاد کرنے کا اعلان کر دیا۔ بیرون ملک طلباء کے لئے الگ ٹیسٹ منعقد کرنے پر غور کیا گیا۔
اعلٰی تعلیمی کمیشن (ہائیر ایجوکیشن کمیشن۔ ایچ ای سی) نے گلوبل انسٹی ٹیوٹ کے غیر منظور شدہ کالجوں کے طلباء کو اپنی ڈگریوں کی
منظوری کا موقع دینے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار ترتیب دے دیا ہے جس کے تحت ایچ ای سی ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل (Education Testing Council. ETC) کے ذریعے ان طلباء کے لیےاسپیشل گریجوایٹ اسیسمنٹ ٹیسٹ (Special Graduate Assessment Test. SGAT)کا انعقاد کرے گا۔
ایچ ای سی گلوبل انسٹی ٹیوٹ کے بیرون ملک مقیم طلباء کے لیے مخصوص مقامات یعنی دبئی (متحدہ عرب امارات) اور ریاض (سعودی عرب) میں SGAT کے انعقاد کے امکانات پر غور کر رہا ہے جو کہ کسی شہر سے خاطر خواہ تعداد میں درخواستوں (کم از کم ایک شہر سے سو درخواستیں) کی وصولی پر منحصر ہے۔
تفصیل کے مطابق گلوبل انسٹی ٹیوٹ لاہورنجی شعبے کا ایک منظور شدہ چارٹرڈ ادارہ ہے۔ قانون کے مطابق اس ادارے کو صرف ایک مخصوص مقام یعنی 3-Aurangzaib Block, New Garden Town, Lahore پر کام کرنے کی اجازت ہے، تاہم ادارے نے وفاقی کابینہ اور چانسلرز کمیٹی کے فیصلوں کی مخالفت کرتے ہوئے کچھ افراد یا اداروں کے ساتھ غیر قانونی معاہدات کر کے متعدد غیر قانونی کالج کھولے جس کا ادارہ مجاز نہیں تھا۔ ان بے قاعدگیوں اورریکارڈ کے ناقص انتظام کی بنا پر گلوبل انسٹی ٹیوٹ کے خزاں 2016کے داخلوں پر پابندی لگا دی گئی اور ادارے کا نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ (No Objection Certificate) 18مئی 2017سے معطل کر دیا گیا۔
ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل (ای ٹی سی) مذکورہ لنک: https://www.hec.gov.pk//english/HECAnnouncement-Test.aspx پر دی گئی تفصیلات کے مطابق SGAT کا انعقاد کرے گا اور طلباء کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ پہلی ہی کوشش میں کم از کم 50فیصد نمبر لے کر ٹیسٹ کو پاس کریں۔
اس حوالے سے ایچ ای سی نے یکم جنوری 2023کو قومی اخبارات کے ذریعے ایک الرٹ بھی جاری کیا تاکہ طلباء کو آگاہ کیا جاسکے کہ وہ 31جنوری 2023تک ای ٹی سی میں اپنی رجسٹریشن کروا لیں۔ الرٹ درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے: https://www.hec.gov.pk//english/HECAnnouncements/Pages/GIL-Assessment-Test.aspx
ٹیسٹ ممکنہ طور پر 12مارچ 2023کو منعقد کیا جائے گا۔ تمام متعلقین کو میڈیا، ایچ ای سی ویب سائیٹ اور انسٹی ٹیوٹ کے دفتر کے ذریعے معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔