ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ امتحان، پاکستان میڈیکل کمیشن حکام آج خوش کیوں؟

پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایم ڈی کیٹ امتحان کامیابی سے منعقد

ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایم ڈی کیٹ امتحان کو کامیابی سے منعقد کرایا۔ ایم ڈی کیٹ ایک پیپر پر مبنی امتحان تھا، جو پی ایم سی کے زیر نگرانی صوبائی پبلک یونیورسٹیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی مقامات پر ایک ہی دن منعقد کیا گیا اور تمام صوبائی یونیورسٹیوں کے ٹیسٹ کے انعقاد نے کامیابی کے ساتھ سیاق و سباق کو ترتیب دیا۔ صدر PMC پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ نے کہا کہ طلباء کا روشن مستقبل ہماری اولین ترجیح ہے اور PMC ان کی سہولت کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے 204253 طلباء نے MDCAT کے امتحان میں شرکت کی۔ مزید یہ کہ قومی مقامات پر کل رجسٹرڈ امیدوار 203791 تھے۔ PMC نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں بھی بین الاقوامی مراکز بنائے جہاں کل بین الاقوامی امیدواروں کی تعداد 462 تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبہ پنجاب میں 83142، سندھ 43994، خیبر پختونخوا 46229، بلوچستان 9238، گلگت 645، آزاد جموں و کشمیر 2718، ICT 17825، انٹرنیشنل KSA 222، انٹرنیشنل UAE 240 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ کا امتحان مندرجہ ذیل شہروں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، گوجرانوالہ، ساہیوال، سیالکوٹ، ڈی جی خان، کراچی، جامشورو، ڈیرہ اسماعیل خان، مالاکنڈ، نواب شاہ، خیرپور، سوات، صوابی، پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں، ایبٹ آباد، کوئٹہ گلگت، مظفرآباد، میرپور میں منعقد کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خود گلگت میں موجود تھا جہاں PMC نے پہلی بار MDCAT کا انعقاد کیا ہے، اس لیے میں نے ذاتی طور پر ٹیسٹ کی نگرانی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند معذور امیدواروں کو بھی خصوصی مدد فراہم کی گئی ہے جنہیں جوابی پرچے بھرنے میں مدد کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی خواہشات کو پورا کرنا تمام طلباء کا حق ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔

مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ وزیر صحت کی وژنری قیادت میں پی ایم سی کے پورے عملے نے ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طلباء کو امتحان میں شرکت کے لیے بہترین سہولت فراہم کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل نے ایم ڈی کیٹ امتحان کے کامیاب انعقاد کے لیے بہترین معیار برقرار رکھنے کے لیے پاکستان میڈیکل کمیشن کی محنت کو سراہا

وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور امتحانی سربراہان نے بھی امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بہتر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اصل کام یہ یقینی بنانا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ شفاف طریقے سے منعقد کیے جائیں جو کہ سابقہ ​​دور حکومت میں مشکوک طرز عمل کی وجہ سے نہیں ہو سکے تھے جن کی اب ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔”موجودہ پی ایم سی نے امتحانات پبلک سیکٹر کی میڈیکل یونیورسٹیوں کو دیے ہیں جس سے ثابت ہوا ہے کہ پرائیویٹ اداروں کو امتحان دینا متنازعہ ہے اور اس سے طلباء اور والدین میں شکوک پیدا ہوتے ہیں۔”

انہوں نے تمام طلباء اور والدین کو مستقبل کی کوششوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “میں جانتا ہوں کہ یہ ایک مکمل خاندان کا امتحان ہے، صرف ایک طالب علم کا نہیں، میں جانتا ہوں کہ ڈاکٹر بننا کتنا مشکل ہے، یہ انتہائی قابلیت اور محنت کا پیشہ ہے، میری خواہش ہے یہ طلباء طبی پیشے اور ملک کی قدر میں اضافہ کرتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں