سندھ میں ٹیچرز کی بھرتی 2012 میں اور تقرری 2022 میں

آخرکار دس سال کے طویل عرصے کے بعد اساتذہ کی تقرری کی انجام دہی کا عمل جاری ہو رہا ہے. سندھ کابینہ نے 2012 میں بھرتی کے انٹرویوز اور تحریری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد سیکڑوں اساتذہ کی تقرری کی منظوری دی تھی تاہم ان اساتذہ کی تقرری دس سال کے انتطار کے بعد کی جارہی ہے۔

کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اساتذہ کی تقرریوں کا فیصلہ کیا گیا۔ تقریباً 193 اساتذہ جنہوں نے 2012 میں انٹرویو، پیشکش اور میڈیکل لیٹر حاصل کیے تھے لیکن ان کی تقرری نہ ہو سکی تھی۔

کابینہ نے 2012 سے بھرتی کے منتظر 104 اساتذہ کی تقرری کی منظوری دی جن کے میڈیکل ٹیسٹ چار ہفتے پہلے مکمل ہو چکے تھے۔

میٹنگ کے دوران ان کی تقرری کی منظوری دی گئی اور مارچ میں کابینہ نے آئی بی اے سکھر کی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے بھرتی کیے گئے جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز اور ارلی کیریئر ٹیچرز کو ریگولر کر دیا گیا۔

سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے مطابق سندھ واحد صوبہ ہے جس نے ایک ہی بھرتی مہم میں تقریباً 50,000 افراد کو تعینات کیا ہے۔ عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صوبے بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں نئے بھرتی ہونے والے ہزاروں اساتذہ کو تقرری کے لیٹر بھی جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں