سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیرمین ہمایوں مہمند کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ایم سی حکام کو بھی طلب کیا گیا تھا اس موقع پر کمیٹی میں ایم ڈی کیٹ امتحان کا معاملہ بھی زیر غور آیا
پی ایم سی حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ 45 فیصد مارکس بی ڈی ایس جبکہ 55 فیصد مارکس ایم بی بی ایس میں داخلے کے لیے رکھے گئے ہیں جس پر چئیرمین کمیٹی نے سوال پوچھا کہ کیا پچھلے سال والے وہ بچے جن کے 65 فیصد مارکس تھے کیا وہ بچے داخلہ لے سکیں گے جس پر حکام کی جانب سے جواب دیا گیا کہ اسکا فیصلہ کیمشن کرے گی
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس پر لازمی بات چیت کریں، ہم چاہتے ہیں کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو
فارن گریجویٹس کے مسائل کے حوالے سے کمیٹی میں بات ہوئی جس پر پی ایم سی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک فارن میڈیکل گریجویٹس کے لیے این ایل ای ٹو کے لیے پاسنگ مارکس70 فیصد ہونا ضروری تھا، کمیٹی میں پی ایم سی حکام نے بتایا کہ اس سے قبل بھی فارن گریجویٹس کی جانب سے مینڈیٹری اسٹیشنز سے انکار کر دیا تھا، اگست میں جو امتحان ہوا اس میں 42 فیصد بچے پاس ہوئے تھے جس کا رزلٹ نیشنل میڈیکل اتھارٹی کی جانب سے جاری کیا گیا تھا
انہوں نے بتایا کہ نئی کونسل نے این ایل ای ون اور ٹو کے لیے 50 فیصد کر دیا
چئیرمین کمیٹی سینیٹر ہمایوں مہمند نے اس حوالے سے کہا کہ اگست میں امتحان دینے والے فارن گرایجویٹ میرٹ پرسنٹیج پر آتے ہیں، انہیں کچھ مارجن دینا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ آپ باہر سے فارن گریجویٹ کو بلا کر این ایل ای پاس کرواتے اور جاب دیتے ہیں ہم انکو یہ کیوں نہیں کہتےکہ وہاں سے ہاؤس جاب کر کے آئیں، خیبرپختونخوا کے طلباء کو ہاؤس جاب تک نہیں مل رہی، خدارا طلبا کو مختلف اسپتالوں میں ہاؤس جاب کرائی جائے
سینیٹ صحت کمیٹی اجلاس میں ہمایوں مہمند نے مزید کہا کہ پی ایم سی فارن گریجویٹس کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کرے تاکہ ان کا وقت ضائع نہ ہو اور پی ایم سی حکام ایک بار پھر سٹوڈنٹس کے مسائل کو سنے
انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایچ ای سی نے350افراد کو میڈیکل اسکالرشپ دی تھی، اگر پی ایم ڈی سی آگیا تو انکا کیا ہوگا؟
جس پر پی ایم سی حکام نے اظہار لاعلمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ الگ ڈیپارٹمنٹ ہے اس بارے میں معلومات نہیں جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ میٹنگ میں اس معاملے پر معلومات فراہم کی جائیں
کمیٹی میں موجود فارن میڈیکل گریجویٹس کے نمائندوں کی جانب سے زور دیا گیا کہ ہمارے لیے جلد کوئی فیصلہ کیا جائے جس پر چئیرمین کمیٹی نے ان کو یقین دہانی کروائی کہ
ہم نے پہ ایم سی کو اس معاملہ پر غور کرنے وار فیصلہ کرنے کو کہا ہے امید ہے دوبارہ سٹوڈنٹس کو سننے کے بعد ان کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے گا
واضع رہے کہ اس حوالے سے پاکستان میں بیرون ملک زیر تعلیم میڈیکل سٹوڈنٹس کی تنظیم جسٹس فار فارن میڈیکل گریجویٹس اس معاملے پر پہلے چئیرمین کمیٹی سے متعدد ملاقاتیں کر چکی ہے اور کمیٹی میں زیر بحث قرارداد بھی جسٹس فار ایف ایم جیز کے خط پر سینیٹر فوزیہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس پر آج دوسرے اجلاس میں بھی ایک بار پھر پی ایم سی حکام کو طلب کرتے ہوئے جواب طلبی کی گئی ہے
Dr Humayun Mohmand asked regarding PMC Scholarships, he did not asked about HEC scholarships.Plz make it correct.
And PMC provided scholarships to 570 student’s not 350 students.