حکومت پنجاب کی جانب سے پرائیوٹ سکولز کو چلانے کے لیے قانون لانے پر غور کیاجا رہا ہے اس بارے میں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایک سمری پہلے سے ہی صوبائی کابینہ کو بھیج دی ہے
منظوری ملنے کے بعد سمری پر مبنی بل کا مسودہ پنجاب کابینہ میں پیش کیا جائے گا جبکہ بل منظوری کی صورت میں پنجاب پرائیوٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا
اتھارٹی نجی تعلیمی اداروں کے معاملات کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہوگی، جس میں والدین اور طلباء کی سہولت کے لیے فیسوں اور ادائیگی کے ڈھانچے کو ریگولیٹ کرنا شامل ہے
اس بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پرائیویٹ سکول ایک مافیا میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ ان کو منظم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے بصورت دیگر میں وہ قابو سے باہر ہو جائیں گے
صوبائی وزیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پرائیویٹ سکولز ایکٹ میں 1984 کے بعد سے عوام کے بہترین مفاد میں قانون سازی کرنے کے لیے پچھلی حکومتوں نے کبھی ترمیم نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ پرائیویٹ سکول مالکان نے انہیں صوبائی کابینہ میں جمع کرائی گئی سمری واپس لینے کے لیے رشوت دینے کی کوشش کی۔ تاہم کابینہ نے تمام آفرز کو مسترد کر دیا اور سمری کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے