پی ایم سی کونسل کے لیے 80 سے زائد امیدواروں کا انٹرویو

پاکستان میڈیکل کمیشن کے نئے ممبران کونسل کے لئے قائم سرچ کمیٹی آج 80 سےزائد امیدواروں کے انٹرویو کرے گی, کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر صحت عبدا لقادر پٹیل 6 ممبران کے ہمراہ ان امیدواروں کے انٹرویو کریں گے

وزیراعظم کی جانب سے پی ایم سی کی سابقہ کونسل کو ختم کر دیا گیا تھا تاہم ملک میں ایم ڈی کیٹ ملتوی کرنے کے حوالے سے وزارت صحت اور پی ایم سی کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں ملک بھر میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر پی ایم سی نے ایم ڈی کیڈ امتحان کو 1ہفتہ کےلئے موخر کیا تاہم کمیٹی ممبران کی جانب سے اس مہلت کو مسترد کر دیا گیا

ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے والے طلبا و طالبات کی اب نظریں آنے والی نئی کونسل پر مرکوز ہیں کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں جس کے حوالے سے زرائع کا کہنا ہے کہ آج سرچ کمیٹی نئے کونسل ممبران کو فائنل کر کے سمری وزیراعظم کو ارسال کرے گی

ذرائع کا یہ دعوی ہے کہ پی ایم سی موجودہ انتظامیہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کمیشن کی منظوری سے قبل یہ ٹیسٹ ہر صورت کروانا چاہتی ہے جبکہ وزارت قومی صحت نے پی ایم سی انتظامیہ کو جاری اپنے مراسلے میں سختی سے ہدایت کی تھی کہ ملک بھر میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر اس امتحان کو منسوخ کر دیا جائے لیکن پی ایم سی کی جانب سے صرف ایک ہفتے کے لیے ہی مزید مہلت دی گئی تھی

گزشتہ دنوں وزارت قومی صحت کی سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں بھی ممبران نے پی ایم سی کے نمائندگان کو ہدایت کی تھی کہ اس امتحان کو 2 ماہ کےلئے موخر کیا جائے تاہم پی ایم سی نمائندہ معاملے پر خاموش رہیں، سینٹر بہرہ مند تنگی نے پی ایم سی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ لوگ ملک بھر کے طلبا و طالبات کے مستقبل سے کھیلنا چاہتے ہیں اس وقت سندھ ، بلوچستان، کے پی کے اور جنوبی پنجاب سیلاب کی لپیٹ میں ہیں بچے ذہنی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں وہ کیسے امتحان دیں گے ان کی جمع پونجی سیلا ب کی نظر ہو چکی ہے

واضع رہے کہ سینیٹر تنگی آج دیگر سینیٹرز پلوشہ خان اور سینیٹر ترین کے ہمراہ آج دو بجے پی ایم سی بھی پہنچیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں