پی ایم سی کے لیے نئی کونسل کے قیام تک فیصلے کرنا مشکل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی آخرکار کسی ایک پوائنٹ پر متحد نظر آئے کہ سٹوڈنٹس کو ملک میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ایم ڈی کیٹ امتحان کی تیاری کے لیے مزید وقت دیا جائے

کچھ اراکین کی جانب سے ٹیسٹ کو مزید 2 ماہ کے لیے تو کچھ کی جانب سے مزید ایک ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی گئی تاہم اس دوران کمیٹی میٹنگ میں موجود پی ایم سی کی نمائندہ کی جانب سے خاموشی ہی اختیار کی گئی

خاموشی کی وجہ سے سٹوڈنٹس کی بے چینی میں مزید اضافہ یوں ہوگیا کہ سینیٹرز کی جانب سے میڈیا نمائندگان کو دئیے گئے انٹرویوز میں ایم ڈی کیٹ ہر صورت ملتوی کروانے کی یقین دہانی کروا دی گئی تاہم پی ایم سی نمائندہ کی جانب سے معاملہ پر تبصرہ کرنے سے معذرت کی گئی

اب صورتحال یہ بن چکی کہ پی ایم سی بغیر کونسل کے اہم فیصلے لینے کا اختیار نہیں رکھتا جبکہ وزیراعظم کی جانب سے کونسل کے اراکین کی تعیناتی کے لیے قائم کردہ سرچ کمیٹی اب تک اراکین کی تعیناتی میں ناکام اور سست روی کا شکار دکھائی دیتی ہے

پی ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ منعقد کروانے یا نہ کروانے کا اختیار مکمل طور پر پی ایم سی کونسل کی صوابدید ہے تاہم وزیراعظم کی جانب سے کونسل تحلیل کرنے کے بعد فیصلہ سازی میں مشکلات کا سامنا ہے

پی ایم سی ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے پی ایم سی کی کونسل اپنا چارج سنبھال سکتی ہے جس کے بعد ہی ایم ڈی کیٹ ملتوی اور این ایل ای کی پاسنگ پرسینٹیج کم کرنے کے حوالے سے حتمی منظوری دی جاسکتی ہے

اس سوال پر کہ کیا ایم ڈی کیٹ ملتوی ہونے کے امکانات ہیں پی ایم سی ذرائع نے یہ امید ظاہر کی کہ ان حالات میں امید کی جاسکتی ہے کہ ٹیسٹ کو اکتوبر تک ملتوی کیا جاسکتا ہے تاہم ان کی جانب سے حتمی فیصلے کو کونسل کی منظوری کے ساتھ مشروط بھی کر دیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں