قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم معاہدے کے مطابق بھارت نہیں جائے گی، چونکہ بھارت اس ایونٹ کا میزبان ہے، لہٰذا وہ فیصلہ کرے گا کہ کہاں کھلانا ہے
چیئرمین پی سی بی نے اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے سوا دنیا کے کسی بھی مقام پر کھیلنے کیلئے تیار ہیں، اس معاملے میں پاکستان کا مؤقف بڑا واضح ہے اور ہم اپنے اصولوں پر قائم رہیں گے.
ویمن ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جب ٹیم ایک جذبے اور یکجہتی کے ساتھ کھیلتی ہے تو اسی طرح کے شاندار نتائج سامنے آتے ہیں، ویمن کرکٹرز کو انکی محنت اور عمدہ کارکردگی پر انعام دیا جائے گا کیونکہ یہ ان کا حق ہے، یہ ہر ٹیم کیلئے ہے کہ وہ ایک ہو کر کھیلیں تو ایسے ہی نتائج آئیں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ ویمن ٹیم میں ماضی میں معمولی نوعیت کی تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں، تاہم اب ٹیم ایک درست ٹریک پر آ گئی ہے، اسی تسلسل کے ساتھ انڈر 19 شاہین اور قومی ٹیم کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی اور اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔
قومی ٹیم کے مستقبل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں اہم فیصلے کیے جائیں گے، عاقب جاوید سے عبوری کوچنگ کی درخواست کی گئی تھی جو محض ایک وقتی فیصلہ تھا اور اب آئندہ ہفتے اس حوالے سے مزید پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران جب ان سے محمد رضوان کے مبینہ ناراضگی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو محسن نقوی نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے پر کسی قسم کی رائے دینے سے معذرت چاہتا ہوں، اور اس پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا۔
اس سے قبل چیئرمین محسن نقوی نے ملاقات کے دوران پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دی اور ٹیم کیلئے انعام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ورلڈکپ میں بھی آپ اپنی شاندار کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں گی۔