حکومت پاکستان نے 31 اکتوبر تک پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے تمام افغانیوں کو ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی ہوئی تھی تاہم اس پر عمل درآمد جاری ہے۔
غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام افغان باشندوں کی چمن اور طورخم کی سرحدوں کے ذریعے اپنے وطن واپسی کا عمل جاری ہے
طور خم اور چمن کے راستے سے جانے والے تمام مہاجرین کے لئے خیبر پختونخواہ اور بلوچستان حکومت کی طرف سے مختلف اضلاع میں عارضی طور پر کیمپس لگائے گئے ہیں.
افغان مہاجرین کی ایک بہت بڑی تعداد کی 3 نومبر کو وطن واپسی ہوئی تاہم طور خم سرحد پر ابھی بھی مہاجرین بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق 12,540 مہاجرین جن میں 3675 مرد, 3307 خواتین اور 5558 بچے 3 نومبر کو اپنے وطن واپس لوٹ گئے جن میں 1089 خاندانوں کو 452 گاڑیوں میں افغانستان بھیجا گیا اور اب تک 175,019 مہاجرین کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے تاہم روزانہ کی بنیاد پر افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے.