خیبرپختونخواہ اور سندھ میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ دینے والوں کے لیے پنجاب میں داخلوں کا اعلان

میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے داخلے:خیبرپختونخوا اور سندھ میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ دینے والے امیدواروں کیلئے پنجاب میں پورٹل کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کیلئے صوبائی داخلہ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں منعقد ہوا جس کی صدارت سیکرٹری صحت علی جان خان نے کی۔ اجلاس میں تمام سرکاری میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ صوبائی داخلہ کمیٹی نے خیبرپختونخوا اور سندھ میں ایم ڈی کیٹ ریکنڈکٹ کے باعث دوبارہ امتحان دینے والے امیدواروں کیلئے پنجاب میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کا اپلیکیشن پورٹل دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ فیصلہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ہدایات اور ان صوبوں میں ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کی سہولت کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔اجلاس میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ سندھ اور کے پی کے میں ایم ڈی کیٹ لیک ہونے کے بعد ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد 19 نومبر کو ہوگا۔ پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022ء کی رو سے کیونکہ کوئی بھی امیدوار کسی بھی صوبے میں ایم ڈی کیٹ دے سکتا ہے جس کا نتیجہ پورے پاکستان میں قابل قبول ہوگا اس لیے دونوں صوبوں میں ٹیسٹ کا نتیجہ آنے پر پنجاب میں اپلیکیشن پورٹل دوبارہ کھولا جائے گا۔

یہ پورٹل صرف انھی دو صوبوں میں ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کے لیے کھولا جائے گا۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سرکاری میڈیکل کالجوں کیلئے پورٹل مزید تین دن جبکہ پرائیویٹ کالجز کیلئے اپلیکیشن پورٹل مزید دو ہفتے کیلئے کھولا جائے گا۔

اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان نے کہا کہ پنجاب میں ایم ڈی کیٹ شفاف طریقے سے ہوا۔ تاہم باقی دو صوبوں میں ایم ڈی کیٹ دوبارہ ہونے سے پنجاب کے بچے بھی متاثر ہوں گے۔ صوبائی داخلہ کمیٹی کی متفقہ رائے تھی کہ ایم ڈی کیٹ ماضی کی طرح ڈومیسائل کی بنیاد پر ہونا چاہیے تاکہ ایک صوبے میں داخل ہونے والے تمام امیدوار ایک ہی ٹیسٹ کی بنیاد پر داخل ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی کی موجودہ پالیسی کے تحت ایک صوبے میں ٹیسٹ منسوخ ہونے کا اثر باقی صوبوں کے داخلوں پر پڑتا ہے۔ کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے قانون میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ پنجاب حکومت وفاق کے سامنے مسئلہ اٹھائے تاکہ آئندہ برس ایم ڈی کیٹ ڈومیسائل کی بنیاد پر لیاجائے۔

اجلاس میں سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کے جاری عمل کا جائزہ لیا گیا۔ وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے بھی بریفنگ دی جس میں بتایا کہ اب تک سرکاری کالجز کیلئے 12٫363 اور نجی کالجوں کیلئے 8٫865 درخواستیں وصول ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے اور آج شام پانچ بجے دونوں پورٹل بند کردیے جائیں گے۔

مزید اجلاس میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیس وصولی کے حوالے سے پالیسی میں معمولی ردوبدل کی بھی منظوری دی گئی ہے اور فیصلہ کیا گیا کہ ایسے امیدوار جن کا داخلہ ان کی پہلی چوائس پر ہوگا وہ اپنی ساری فیس متعلقہ کالج میں جمع کرائیں گے۔ وہ امیدوار جو داخلے کے بعد اپ گریڈیشن کے خواہاں نہیں ہوں گے انھیں بھی اپنی مکمل فیس اپنے کالج میں جمع کرانا ہوگی۔ انھیں یونیورسٹی میں فیس جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ مزید برآں یو ایچ ایس کی پالیسیوں پر مکمل عمل درآمد کا بیان حلفی دینے والا کالج امیدواران سے مکمل فیس وصول کرسکے گا۔ تحریری بیان حلفی کے تحت کالج کو ایک ہفتے کے اندر سیٹ چھوڑنے والے امیدوار کو تمام فیس بغیر کسی کٹوتی کے واپس کرنا ہوگی۔ بصورت دیگر کالج سے فیس لینے کا اختیار واپس لے لیا جائے گا اور اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی بھی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں