اسلام آباد کے سٹوڈنٹس کے لیے اب سکولز سے بھاگنا ہوا ناممکن۔۔۔

شہر اقتدار میں زیر تعلیم سٹوڈنٹس کے لیے اب سکولز سے بھاگنا آسان نہ ہوگا کیونکہ وفاقی پولیس کے سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے جرائم پیشہ عناصر، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی مانیٹرنگ سمیت بچوں کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنا شروع کر دی

سکول چلو مہم آخر ہے کیا؟

اگر آپ شہر اقتدار کے رہائشی ہیں اور آپ کے بچے سکول ٹائم میں کلاسز لینے کی بجائے دوستوں کے ہمراہ تفریحی مقامات پر گھومنے پھرنے کے ہیں عادی، تو اسلام آباد پولیس کے سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینیٹر نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے

سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر جرائم پیشہ عناصر اور ٹریفک قوانین کی خلاف وزریوں سمیت اب شہر کے مختلف تفریحی مقامات اور شاہراہوں پر گھومتے بچوں کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھے گا وفاقی پولیس کی جانب سے سکول چلو مہم کا آغاز کرتے ہوئے سیف سٹی کمیروں کی مدد سے 30 سے زائد سٹوڈنٹس کو والدین کے حوالے کر دیا

اس حوالے سے ایس ایس پی فاروق امجد بٹر کہتے ہیں کہ فیصلہ سیف سٹی سرویلنس کے دوران کئی بچوں کو دوران سکول ٹائم مارکیٹس اور تفریحی مقامات پر گھومتے دیکھ کر کیا گیا اور اس حوالے سے گزشتہ 3 روز میں 40 کے بچوں کو جو شکر پڑیاں، دامن کوہ، لیک ویو پارک، فیصل مسجد اور اسلام آباد کے دیگر تفریحی مقامات پر دوران سکول/کالج کلاسز کے گھومنے میں مگن تھے ان پولیس وین میں پہلے تھانے شفٹ کیا گیا جس کے بعد ان والدین کو بلا کر کونسنگ بھی کی گئی اور سکولز کو بھی بچوں کی غیر حاضری کے حوالے سے آگاہ کیا

اسلام آباد پولیس کی “سکول چلو مہم” سے جہاں ایک طرف والدین اور ٹیچرز کی پریشانی میں کمی ہوگی وہیں دوسری جانب سے دوران سکول ٹائم مختلف مقامات پر وقت ضائع کرتے بچوں کی بھی کڑی نگرانی کی جاسکے گی اور اس مقصد کے لیے ایس ایچ او، ایس ڈی پی او اور ڈی پی او لیول پر متعلقہ سکولز اور کالجز کے پرنسپلز کے ہمراہ ایسا نظام بنائے جائے گا جس کے تحت تعلیمی اداروں سے غیر حاضر ہونے والے سٹوڈنٹس کا ڈیٹا متعلقہ پولیس سٹیشن پہنچ جائے گا جس کے بعد ایسے سٹوڈنٹس کو ڈھونڈ کر واپس والدین اور ٹیچرز کے حوالے کیا جائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں