ایم ڈی کیٹ ایک سٹوڈنٹ کا نہیں پورے خاندان کا امتحان ہوتا ہے، صدر پی ایم ڈی سی

آخر کار پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل متعدد مسائل اور رکاوٹوں کے بعد کامیابی کے ساتھ MDCAT امتحان کا انعقاد کرنے میں کامیاب ہو گیا

ایک ہی دن میں صوبائی پبلک ایڈمیشن یونیورسٹیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی مقامات پر منعقد ہونے والا ٹیسٹ اپنے اختتام کو پہنچا

اس حوالے سے صدر PM&DC پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ طلباء کا روشن مستقبل ہماری اولین ترجیح ہے اور PM&DC ان کی سہولت کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے

انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں پاکستان سے کل 180534 طلباء نے شرکت کی۔ مزید برآں، کل رجسٹرڈ 180151 امیدوار ملک بھر کے مختلف مقامات پر جبکہ 382 امیدوار دو بین الاقوامی مراکز پر شریک ہوئے، یعنی 185 امیدوار دبئی اور 197 امیدوار سعودی عرب میں حاضر ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبہ پنجاب میں 66875، سندھ میں 40528، خیبرپختونخوا میں 46439، بلوچستان میں 9230، گلگت میں 926، آزاد جموں و کشمیر میں 4036 اور آئی سی ٹی میں 12118 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی۔

صدر پی ایم اینڈ ڈی سی کا مزید کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ کا امتحان پورے پاکستان کے 31 شہروں میں منعقد کیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ امیدواروں کو امتحان میں شرکت کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ شہروں میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، گوجرانوالہ، ساہیوال، سیالکوٹ، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد، کراچی، جامشورو، ڈیرہ اسماعیل خان، مالاکنڈ، نواب شاہ، سوات، صوابی، پشاور، مردان، کوہاٹ شامل ہیں۔ ، بنوں، ایبٹ آباد، کوئٹہ، گلگت، مظفرآباد، ہری پور، لاڑکانہ، مانسہرہ، میرپور شامل ہیں۔ صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے خود اسلام آباد میں امتحانی مراکز کا معائنہ کیا جبکہ ان کی جانب سے امتحان کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا

انہوں نے مزید کہا کہ چند امیدواروں کو خصوصی مدد بھی فراہم کی گئی ہے جنہیں جوابی پرچے پُر کرنے کے لیے (خصوصی ضروریات/ معذوری کے ساتھ) مدد کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی خواہشات کو پورا کرنا تمام طلباء کا حق ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ امیدواروں کی سہولت کے لیے ایک سادہ امتحانی مارکنگ پیٹرن رکھا گیا ہے اور غلط جوابات پر منفی مارکنگ نہیں کی جائے گی

مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے پورے عملے نے ایم ڈی کیٹ امتحان کے انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طلباء کو امتحان میں شرکت کے لیے بہترین سہولت فراہم کی گئی ہے

انہوں نے امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے قابل ستائش کام کرنے پر تمام پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور امتحانی سربراہوں کو بھی سراہا۔
انہوں نے تمام طلباء اور والدین کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “میں جانتا ہوں کہ یہ ایک مکمل خاندان کا امتحان ہے، صرف ایک طالب علم کا نہیں، میں جانتا ہوں کہ ڈاکٹر بننا کتنا مشکل ہے، یہ انتہائی قابلیت اور محنت کا پیشہ ہے، میری خواہش ہے یہ طلباء طبی پیشے اور ملک کی قدر میں اضافہ کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں