پی ایم ڈی سی کا اکیڈمک بورڈ اجلاس میں ڈاکٹرز کیوں شریک ہوئے؟

ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کی جانب سے میڈیکل سٹوڈنٹس کے مسائل کے حل کے لیے سیکرٹری صحت اور صدر پی ایم ڈی سی کو دی گئی ہدایات پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا

چند روز قبل ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کی پی ایم ڈی سی حکام کو دی گئی ہدایات کی روشنی میں پہلے مرحلے میں ایف ایس سی (پری میڈیکل) کے سٹوڈنٹس کا ایم ڈی کیٹ کا مسئلہ حل کروایا گیا جس میں ان کے مطالبات کو مانتے ہوئے مزید ایام کی مہلت دلوائی گئی جبکہ دوسرے مرحلے میں دنیا بھر سے ایم بی بی ایس کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کے مطالبات کو مانتے ہوئے جسٹس فار میڈیکل گریجوایٹس کے پیٹرن انچیف ڈاکٹر زیشان نور ملک کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کو پی ایم ڈی سی کے اکیڈمک بورڈ کے ساتھ بٹھا دیا گیا

اس حوالے سے گزشتہ روز پی ایم ڈی سی کا اہم ترین اکیڈمک بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں بورڈ ممبران سمیت تاریخ میں پہلی دفعہ ڈاکٹرز تنظیم کے نمائندگان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی

اجلاس میں فارن میڈیکل گریجویٹس کی نمائندگی ڈاکٹر ذیشان ملک، ڈاکٹر سید قدیر نقوی، ڈاکٹر منیب احمد گجر، ڈاکٹر رفاقت، ڈاکٹر کفایت، ڈاکٹر خالد ، ڈاکٹر طاہر خان اور ڈاکٹر ذوالفقار کی جانب سے کی گئی

ڈاکٹر زیشان نور ملک کی سربراہی میں فارن میڈیکل گریجوایٹس کے 8 رکنی نمائندہ وفد نے اجلاس میں اپنے مطالبات بورڈ کے سامنے رکھے

صدر ڈاکٹر رضوان تاج اور بورڈ کے دیگر ممبران کی جانب سے ڈاکٹرز کے موقف کو درست قرار دیا گیا

تین گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں فارن میڈیکل گریجویٹس کی قیادت نے 6 اگست کو ہونے والے این آر ای ٹیسٹ کی پرسنٹیج کو پچاس فی صد کروانے پر زور دیا جس کے بعد آخرکار بورڈ کی جانب سے معاملہ 14 ستمبر کو ہونے والے کونسل اجلاس میں زیر غور لانے کی یقین دہانی کروا دی گئی

اجلاس میں ڈاکٹر ذیشان نور ملک کی جانب سے پی ایم اینڈ ڈی سی صدر ڈاکٹر رضوان تاج اور اکیڈمک بورڈ ممبران سے درخواست کی گئی کہ معیار تعلیم کو برقرار رکھنے کے لیے بیرون ممالک میڈیکل کالجز میں جانے والے پاکستانی طلبہ کے لیےجانے سے قبل آن لائن این او سی کا حصول لازمی قرار دیا جائے تاکہ سٹوڈنٹس تعلیم کے نام پر بیرون ملک جاری کئی اداروں کی جانب سے فراڈ سے بچ سکیں جس پر بورڈ ممبران کی جانب سے اس تجویز کو خوب سراہتے ہوئے کونسل میٹنگ کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی گئی

اس موقع پر ڈاکٹرز کی جانب سے خیبرپختونخواہ میں فارن میڈیکل گریجویٹس کی ہاؤس جاب انڈکشن کا معاملہ بھی اٹھایا گیا جبکہ فارن میڈیکل کالجز سے ہاؤس جاب کی Recognition کا معاملہ بھی بورڈ کے علم میں لایا گیا

اس موقع پر وفد کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر زیشان نور ملک نے واضع کیا کہ فارن میڈیکل گریجوایٹس کی قابلیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، ملک میں انصاف کا دوہرا معیار کسی صورت قابل برداشت نہیں، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بیرون ملک سے پڑھ کر آنے والے میڈیکل گریجوایٹس سے ٹیسٹ لینا پی ایم ڈی سی کا حق ہے لیکن پھر پاسنگ پرسینٹیج کو بھی عالمی معیار کے مطابق ہی رکھا جانا چاہیے

اجلاس میں ڈاکٹرز کی جانب سے استدعا کی گئی کہ این آر ای کے حوالے سے آئے روز پالیسز میں ردوبدل کا سلسلہ بند ہونا چاہیے تاکہ کسی ایک پالیسی کے تحت ڈاکٹرز اپنے لائسنس امتحان کی تیاری کر سکیں

اس موقع پر فارن میڈیکل گریجوایٹس کے نمائندہ وفد کی جانب سے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کی میڈیکل کمیونیٹی کے لیے کی گئی کاوشوں کو سراہا گیا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں