اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کی جانب سے ملازمہ پر تشدد کے معاملے کو ایک ہفتہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا، اس دوران جماعت اسلامی کے سربراہ بچی کی عیادت کرنے ہسپتال پہنچے، دیگر سیاسی و سماجی شخصیات بھی والدین سے رابطے میں آئیں، سوشل میڈیا پر کئی روز سے رضوانہ کے لیے انصاف کا ٹرینڈ ٹاپ پر ہے لیکن حکومت پاکستان کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے معصوم ملازمہ کے ساتھ ہوئے ظلم کے خلاف مذہبی بیان آنے میں ایک ہفتہ لگ گیا
اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رضوانہ کو انصاف دینے کے بجائے ملزمان کو ضمانتیں ملنا افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ۔مظلوم بیٹی کو بلا تاخیر انصاف دیا جائے، ملزم گرفتار کئے جائیں .
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے 14 سالہ رضوانہ پر تشدد ک مذمت کی کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کو واقعہ کا نوٹس لے کر رضوانہ کو انصاف دلانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی ہے ۔انھو ں نے کہا کہ” مظلوم بیٹی رضوانہ کو انصاف دلائیں گے “۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت ہرممکن کردار اداکرے گی تاکہ جرم کرنے والے قانون کے مطابق سزا پائیں، کوئی بھی معاشرہ ایسا ظلم کرنےو الے عناصر کو برداشت نہیں کرسکتا
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ رضوانہ کو اس حال میں پہنچانے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزا ملنی چاہیے، واقعہ بچوں سے مشقت اور ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کی انتہائی قابل شرم اور قابل مذمت مثال ہے۔پوری قوم رضوانہ کی صحت یابی کی دعا کرے
عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ رضوانہ کو جو جسمانی اور ذہنی صدمات پہنچے ہیں، اُن کے ازالے کے لئے سب کو مل کرکام کرنا ہوگا اس بچی کو انصاف دینا عدلیہ کی ساکھ کے لئے بہت بڑا امتحان ہے