پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے ایف ایس سی کے بعد ایم بی بی ایس میں داخلہ لینے میں کامیاب ہونے والے مستحق اور ذہین سٹوڈنٹس کے لیے شروع کیا گیا میڈیکل سکالرشپس کا منصوبہ پی ایم ڈی سی کی آمد کے بعد کھٹائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے
سینکڑوں متاثرہ سٹوڈنٹس جو پی ایم سی سکالرشپ کے تحت ملک بھر کے مختلف میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم تھے ان کو اس سال فیس کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے شدید دماغی دباؤ کا سامنا یے جبکہ کالجز انتظامیہ کی جانب سے پی ایم ڈی ای انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کرنے پر کوئی واضع جواب نہیں دی جا رہا
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز ہوئے پی ایم ڈی سی کے اہم کونسل اجلاس میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد اور ممکنہ تاریخ کے حوالے سے تو تفصیلی مشاورت کی گئی تاہم سکالرشپس کے معاملے کو ایجنڈے میں شامل ہی نہ کیا گیا تاہم پی ایم ڈی سی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں سکالرشپ کے حوالے سے معاملے کو ہر صورت ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے گا لیکن اجلاس کب ہوگا اس کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا
دوسری جانب ایم این بی اردو کے سوال پر پی ایم ڈی سی حکام کی جانب سے اس بات کا امکان ضرور ظاہر کیا گیا ہے کہ پی ایم سی کے دور میں جن میڈیکل سٹوڈنٹس کو سکالرشپس دئیے گئے ان کو ممکنہ طور پر پی ایم ڈی سی کی جانب سے ادائیگیوں کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم اس حوالے سے یہ واضع ہے کہ اس پروگرام کے تحت اس سال میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے والے سٹوڈنٹس مستفید نہیں ہوسکیں گے