کم نمبرز کی وجہ سے یونیورسٹی سے نکالے گئے سٹوڈنٹ کی اپیل صدر مملکت نے سن لی

کامسیٹس یونیورسٹی کی جانب سے طالب علم کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع نہ دیا گیا ۔ یونیورسٹی نے 7 سمسٹر مکمل ہونے کے بعد طالب علم کا داخلہ منسوخ کردیا تھا جن میں حماد بن زین کا داخلہ 2017 ء میں کم نمبر حاصل کرنے کی بنیاد پر ساڑھے 3 سال بعد منسوخ کیا گیاتھا۔

صدر مملکت کی جانب سے محتسب فیصلہ لیا گیا جس میں ہدایت کی گئی کہ طالب علموں کو تعلیم مکمل کرنے کو کہا گیا اور صدر مملکت کی جانب سے حیرت کا اظہار کیا گیا کہ یونیورسٹی نے اتنی بڑی غلطی کی حیران کن بات ہے کہ ساڑھے 3 سال بعد طالب علم کو بتایا کہ وہ داخلے کا اہل نہیں تھا ۔

صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ طالب علم نے 8 سمسٹر کی فیس ادا کی ، تندہی سے 7 سمسٹر مکمل کیے ، طالب علم کی غلطی نہ ہونے کے باوجود اس کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، انصاف کا تقاضا ہے کہ طالب علم کو ڈگری پروگرام مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔

تفصیلات کے مطابق حماد بن زید (شکایت کنندہ ) نے وفاقی محتسب کو کامیسٹس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ طالب علم نے مؤقف اپنایا کہ اہلیت کا معیار جانچنا یونیورسٹی کی ذمہ داری ہے ۔طالب علم کا مؤقف ہے کہ اگر میں مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتا تو 2017 میں داخلہ ہی نہیں دینا چاہیے تھا.

جبکہ وفاقی محتسب نے یونیورسٹی کو صرف معاملے کی انکوائری کرنے ، قصوروار اہلکاروں کو غفلت کا ذمہ دار ٹھہرانے کا حکم دیا اور یلیف نہ ملنے پر طالب علم نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل کی۔ صدر مملکت نے طالب علم کی اپیل منظور کرتے ہوئے وفاقی محتسب کا فیصلہ مسترد کردیا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ طالب علم اپنے ڈگری پروگرام کے ساڑھے 3 سال مکمل کر چکا ہے، طالب علم پر غلط بیانی کا کوئی الزام نہیں اسے یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے ۔داخلہ منسوخ ہونے سے طالب علم کا وقت، پیسہ اور محنت ضائع ہو گی۔ یونیورسٹی حماد بن زین کا داخلہ بحال کرے ، محتسب کو تعمیل کی رپورٹ دی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں