قائد یونیورسٹی میں آج پورا دن جنگی میدان سا سماں رہا، صبح نامعلوم وجوہات کی بنا پر شروع ہونے والا پشتون اور بلوچی طلبہ تنظیموں کا جھگڑا پورا دن جاری رہا جس میں سٹوڈنٹس کی جانب سے ڈنڈوں اور آہنی راڈوں کا کھلم کھلا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں سٹوڈنٹس نے ایمبولینس کے شیشے بھی توڑے اور ٹک شاپ پر بھی توڑ پھوڑ کی
معاملے کی اطلاع ملتے ہی اسلام آباد پولیس کی نفری موقع پر پہنچی لیکن حالات قابو میں نہ آسکے اور پتھراو کے دوران ایس ایچ او کوہسار بھی زخمی ہوگئے جبکہ باہمی لڑائی کے دوران متعدد سٹوڈنٹس بھی شدید زخمی ہوگئے جن تمام کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا گیا
حالات کنٹرول سے باہر ہوئے تو رجسٹرار راجہ قیصر کی جانب سے یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کے احکامات دے دئیے گئے جبکہ حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے ایف سی کو بھی طلب کر لیا گیا
ذرائع کا دعوی ہے کہ حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں رینجرز کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے