پی ایم ڈی سی کے نئے قانون کی متنازعہ شقوں میں تبدیلیوں کا امکان روشن ہوگیا، میڈیکل کالجز ، ڈاکٹر کی رجسٹریشن فیس سٹرکچر، بھرتیوں کے بارے میں قوانین کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا
پی ایم ڈی سی قانون میں مزید تبدیلی کی ہوا چل پڑی، پاکستان میڈیکل کمیشن کے متنازعہ قوانین میں تبدیلیوں کا امکان پیدا ہوگیا ہے، پی ایم ڈی سی نے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن فیس سٹرکچر، ڈاکٹرز کی رجسٹریشن اور میڈیکل کالجز میں اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق قوانین کا ازسرنو جائزہ لینا شروع کردیا
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بحالی کے بعد باضابطہ طور پر کام شروع کردیا جس کے ساتھ ہی گزشتہ ادوار میں پاکستان میڈیکل کونسل کے قیام کے بعد کی گئی تبدیلی کو ازسرنو تبدیلیوں کے امکانات بھی روشن ہو گئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے میڈیکل کالج میں زیر تعلیم طلباء اور اساتذہ کو درپیش مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے پی ایم سی کے قوانین کا ازسر نو جائزہ لینا شروع کردیا پی ایم سی کی بحالی کے بعد پی ایم سی کی کونسل کو تحلیل کرکے ۷ ممبران پر مشتمل کونسل تشکیل دیدی گئی تھی کونسل ممبران اتفاق رائے سے صدر پی ایم ڈی سی کا انتخاب کریں گے جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی جبکہ پی ایم سی کے بیرونی ٹیسٹنگ اتھارٹی کے ذریعے انٹری ٹیسٹ کو ختم کرکے پرانا نظام بحال کیا جائیگا جس میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے داخلہ ٹیسٹ صوبوں کے ذریعے سرکاری یونیورسٹی کے ذریعے کرائی جائیں گے، تمام اقوامی اور بین الاقوامی طلباء کی ٹیوشن فیس کی حد مقرر کی جائیگی پی ایم سی کے سابق رکن کے مطابق پی ایم سی ایکٹ سیشن ۸ کے تحت میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے معائنے ایچ ای سی کے سپرد کردیا گیا تھا تاہم پی ایم سی کے بحالی کے بعد ریگولیٹری باڈی کے طور پر پی ایم ڈی سی تمام میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کا معائنہ اور ریگولیٹ مانیٹرنگ ازسرنو جائزہ لینے پر غور شروع کردیا گیا ہے