گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود اسلام آباد کے سکولز کالجز میں ڈیوٹی سر انجام دینے والی دوسو دو کمپوٹر ٹیچرز تنخواہوں سے محروم ہیں۔ سنہ 2018سے چار سال کنٹریکٹ پر رکھی جانی والی کمپوٹر ٹیچرز کو گیارہ ماہ سے تنخواہیں نہ ملیں۔
سنہ 2017 میں اسلام آباد کے دو سو دو سکولز کالجز میں کمپوٹر لیب بنائی گئی تھیں, جن کیلئے منسٹری آف آئی ٹی نے یو ایس ایف کے اشتراک سے فی میل کمپیوٹر ٹیچرز بھرتی کیں جو باقاعدہ اشتہار ٹیسٹ انٹریو کے مراحل سے گزر کر تعینات ہوئیں۔
فروری 2022 میں منسٹری آف ایجوکیشن نے اس کنٹریکٹ کو اپنے انڈر لیا اور انہیں ٹیچرز کو مزید تین سالہ کنٹریکٹ دیا گیا جو ہر سال ایکسٹنڈ ہوگا۔ اس کے لئے فنانس سے بجٹ بھی اپرو کروایا گیا جو اگست 2022 میں اے جی پی آر میں فیڈ ہوا مگر اس کے باوجود ابھی تک اے جی پی آر کی طرف سے لگائے گئے اعتراضات کو دور نہیں کیا گیا۔
دوسو دو فی میل ٹیچرز گیارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔پی اینڈ ڈی ونگ تین ماہ سے اب تک معمولی اعتراضات دور نہیں کر پایا جو اے جی پی آر کی طرف سے لگائے گئے حالانکہ اگست 2022 سے ان ٹیچرز کا بجٹ ریلیز ہو چکا ہے۔
اس پر سکولز اتھارٹیز کا کہنا تھا کہ ہماری ادارے کے اعلیٰ حکام سے درخواست ہے کہ اے جی پی آر کے اعتراضات فی الفور دور کر کے تنخواہوں کے اجراء کو یقینی بنایا جائے۔ یہ صرف دو سو فی میل ٹیچرز کا نہیں دو سو دو خاندانوں کا ہی نہیں بلکہ اس کا اثر ان طالب علموں پر بھی ہے جو ان ٹیچرز کے زیر سایہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
مزید اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ان ٹیچرز کے گھر چولہے ٹھنڈے ہوں گے گیارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم یہ ٹیچرز معاشی پریشانیوں کا شکار ہوں گے تو بچوں پر کیا توجہ دے سکیں گے
ہماری ارباب اختیار سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو فی الفور حل کیا جائے ورنہ ہم سڑکوں پر نکنے پر مجبور ہوں گے