وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا نسٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انجینئرنگ کے شعبے میں نسٹ ٹاپ کی یونیورسٹی ہے۔دیکھ کر خوشی ہوئی کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
مزید ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آجکل کے موجودہ حالات ڈیزرو نہیں کرتا۔ 2013 میں بھی ہم نے مشکل دور دیکھا دہشتگردی، بجلی کی عدم فراہمی جیسے مسائل تھے لیکن سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر بن گیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پورا ملک سکڑ رہا تھا۔ پورے ملک میں موٹروے کا جال بچھایا گیا جامعات کے اندر انوویشن سینٹرز بنائے گئے۔ آرٹیفشل انٹیلیجنس اور کئی شعبے بنائے گئے۔ 2018 میں 1ہزار بلین کا بجٹ ہم چھوڑ کر گئے 75 سال میں اپریل، مئی ،جون میں ڈویلپمینٹ کے لئے کوئی بجٹ نہیں تھا
2018 میں ہمیں یہ خپط تھا کہ کون سا نیا منصوبہ بنانا تھا۔ اب سوچتے ہیں کون سا منصوبہ بند کریں۔ پاکستان میں انجینئرنگ کے شعبے میں نسٹ ٹاپ کی یونیورسٹی ہے۔ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ مجھے بتایا جائے بنگلادیش اور ہندوستان کے ساتھ کون سی جادو کی چھڑی ہے جو ہمارے پاس نہیں۔ ہمارے پاس سیاسی عدم استحکام اور پالیسیز کا فقدان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ترقی کے ٹی 20 کا ماڈل ہے ہمیں اسکو ٹیسٹ میچ والا ہونا چاہئے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ معاشرہ اکٹھے چل کر ترقی کرئے گا۔ نظریات میں فرق ہو سکتا ہے مگر مقصد ایک ہی ہونا چاہئے۔ کسی بھی ملک کی بنیاد collaboration ہے۔اگر بنیاد میں تضاد ہوگا تو مظبوطی نہیں آئے گی
معاشرے کا سب سے بڑا وائرس نفرت اور تکبر ہے۔ ہمیں 25 سال کے بارے میں سنجیدہ ہونا ہوگا۔ بار بار کے پنکچرز اور رکاوٹوں سے ہمیں نکلنا ہوگے ،چار سال پہلے ایک نوجوان نے میری جان لینے کی کوشش کی۔ اس کا میرا ذاتی جھگڑا نہیں تھا مگر اسکے ذہن میں نفرت تھی کیا چیز ہے جس نے نوجوانوں کو ایسا بنا دیا۔ سب کی رائے کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ سب اپنے تجربے کی بنیاد پر بات کرتے ہیں