پارلیمنٹ کی ہیلتھ کمیٹی میں ایم ڈی کیٹ معاملے پر زہرہ فاطمی کا واک آؤٹ

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین افضل ڈھانڈلہ کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ایم سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ لئے جانے کا معاملہ زیر گفتگو رہا۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کسی بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو نظر ثانی کر لیں اور اس معاملے کا کوئی حل نکال لیں۔چیئرمین کی پی ایم سی حکام کو ہدایت کی گئی کہ ایک میٹنگ کریں اور طلباء کے مسائل کا حل نکالیں جبکہ پی ایم سی کی جانب سے کہا گیا کہ 12 ہزار صرف کالجز میں سیٹس ہیں

رکن کمیٹی زہرہ ودود کی چیئرمین کمیٹی سے شکایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ پر بولنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ شکایات ان طلباء کی بھی آئی ہیں جو پاس ہوئے ہیں جبکہ رکن کمیٹی زہرہ ودود کمیٹی سے واک آوٹ کر گئیں۔

کمیٹی میں پمز اسپتال میں بل موور عالیہ کامران کا آسامیاں خالی کا معاملہ زیر غور بھی لایا گیا۔ عالیہ کامران کا کہنا تھا کہ مجھے لسٹ فراہم کر دیں، محکمہ کی اور سالوں کی کہ کتنی آسامیاں خالی تھیں، پمز اہم اسپتال ہے لیکن بعض اوقات مریض کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو سینئر ڈاکٹرز ضرورت ہوتی ہے۔ اگر وہ صرف آن کال ہوتے ہیں تو اس کی بھی معلومات دی جائیں۔

پمز انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ریگیولر ایوننگ راونڈز بھی ہوتے ہیں،چیئرمین کمیٹی کی جانب سے اگلے اجلاس میں پمز انتظامیہ کو خالی آسامیوں کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں