آؤٹ آف سکولز بچوں کو تعلیمی نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے اہم منصوبہ

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں چار روزہ ریسرچ ورکشاپ کا آغاز کیا گیا جو ایڈیشنل سیکریٹری وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وسیم اجمل چودھری کی زیرِصدارت تقریب منعقد ہوئی۔ورکشاپ میں GPE-KIX کے فنڈڈ پراجیکٹ میں شامل تین ممالک پاکستان(علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی)،نیپال(کھٹمنڈو یونیورسٹی) اور افغانستان (کینڈین وومن فار وومن ان افغانستان) نے شرکت کی جس کا مقصد مساوی اور بشمولی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔

یہ ورکشاپ GPE-KIX کے تعاون سے منعقد کی جاری ہے۔
ایڈیشنل سیکریٹری وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وسیم اجمل چودھری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ وزارت پہلے ہی تعلیمی پالیسی کو مجموعی طور پر دیکھ رہی ہے۔مساوی اور بشمولی تعلیم،آؤٹ آف سکول بچوں یا کروونا جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہونے ضروری ہیں۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے فاصلاتی نظام تعلیم اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں جو کہ قابل ستائش اقدام ہے۔اگرآؤٹ آف سکول بچوں کی بات کی جائے تو صرف اسلام آباد میں تقریباََ 54 ہزار افغان مہاجر بچے ہیں،اس طرح کے پراجیکٹس ایسے بچوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہو گی۔

وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے اس موقع پر کہا کہ اس ورکشاپ سے ملک بھر میں بالخصوص دور دراز اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں آؤٹ آف سکول بچوں،خواتین،معذور اور پسماندہ افراد ر کو تعلیمی نیٹ میں شامل کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرنی ہو گی۔

وائس چانسلر نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم اور اوپن یونیورسٹی کے باہمی تعاون سے قائم ہونے والے چار ٹی وی چینلز تعلیم کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔اس ورکشاپ میں پروفیسر ڈاکٹر فریڈا وولفنڈن اور ایلینا نوکو اور پاکستان اور افغانستان کی پراجیکٹ ٹیم کے ارکان شریک ہوئے۔ پراجیکٹ لیڈ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم، ریسرچ سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور پراجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر زاہد مجید نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں