پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی ڈسپلنری کمیٹی نے طویل عرصے سے کمیشن کے پاس زیر التوا ڈاکٹروں کے تمام کیسز کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ اس موقع پر چیئرمین ڈسپلنری کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کی غفلت اور بدتمیزی کے خلاف عوام/مریضوں کی شکایات کے ازالے کے لیے ڈسپلنری کمیٹی کے متعدد اجلاس منعقد کیے گئےہیں۔
کمیٹی کی طرف سے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے خلاف ڈاکٹروں کو وظیفہ کی عدم ادائیگی سے متعلق شکایات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور ان کا ازالہ کیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم سی کی ڈسپلنری کمیٹی میڈیکل اور ڈینٹل غفلت سے متعلق تمام مسائل/کیسز کی تحقیقات/تفتیش اور حل کرنے کی ذمہ دار ہے۔ کمیٹی پی ایم سی کونسل کے اراکین اور زیر سماعت مقدمات سے متعلقہ تمام خصوصیات کے پیشے کے سینئر ماہرین پر مشتمل ہے۔
چیئرمین ڈسپلنری کمیٹی نے مزید کہا کہ صرف 30 دنوں میں تمام صوبوں میں کئی اجلاس ہوئے۔ ڈسپلنری کمیٹی نے تمام متعلقہ شکایات کو حل کرنے کے لیے 60 مقدمات کی سماعت کی۔انضباطی کمیٹی نے 09 ڈاکٹروں کے لائسنس منسوخ/معطل کیے، 10 ڈاکٹروں کو جرمانے کیے، 05 ڈاکٹروں کو ان کی معمولی غفلت پر وارننگ جاری کی گئی، 13 ڈاکٹروں کو کمیٹی نے بری کر دیا۔پی ایم سی کونسل کسی بھی ڈاکٹر کی غفلت یا بدتمیزی کو برداشت نہیں کرے گی اور کسی بھی ڈاکٹر کو معصوم مریضوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مزید ان کا کہنا تھا کہ عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے کونسل ملک کے تمام صوبوں میں ڈسپلنری کمیٹی کے اجلاس منعقد کرتی رہے گی۔ مریضوں اور عوام کی بھلائی کے لیے کمیٹی نے ایک ایڈوائزری جاری کی کہ وہ پیشہ ورانہ غفلت اور بدانتظامی کی وجہ سے کسی بھی میڈیکل یا ڈینٹل پریکٹیشنر کے خلاف PMC کو باضابطہ طور پر شکایت کریں گے۔ پر وارننگ جاری کی گئی، 13 ڈاکٹروں کو کمیٹی نے بری کر دیا۔