میڈیکل کالجز میں فیسیں لاکھوں میں نہیں کروڑوں میں چلی گئیں

پشاور خیبرپختونخوا میں نجی میڈیکل کالجوں سے اہم بی بی ایس کرنے پر اخراجات ایک کروڑ سے تجاوز کرگئے۔ معالج بننے کے لیے ابتدائی 5 سالہ تعلیم پر صرف نجی اور ڈینٹل کالجوں کی فیس 92 لاکھ سے تجاوز کرگئیں۔

نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی جانب سے انکی ویب سائٹ پر جاری کردہ فیسوں کے مطابق رحمان میڈیکل کالج کی 5 برسوں کی فیس 87 لاکھ 50 ہزار روپے، رحمان ڈینٹل کالج کی فیس 67 لاکھ 50 ہزار روپے ہیں جبکہ ان فیسوں میں 5 لاکھ روپے کے امتحانی اخراجات شامل نہیں ہیں۔

پشاور میڈیکل کالج کی فیس بھی 87 لاکھ 50 ہزار روپے اور پشاور ڈینٹل کالج کی فیس 67 لاکھ 50 ہزار مقرر کی گئی۔ جبکہ نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن کی فیس 71 لاکھ روپے ، پاک انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی فیس 68 لاکھ 50 ہزار روپے، کبیر میڈیکل کالج کی فیس 72 لاکھ روپے ہوگی۔

دیگر میڈیکل کالجز میں شامل سردار بیگم ڈینٹل کالج کی فیس 58 لاکھ روپے ،ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی فیس 86 لاکھ 50 ہزار روپے ، ایبٹ آباد انٹرنیشنل ڈینٹل کالج کی فیس 48 لاکھ روپے، جناح میڈیکل کالج کی فیس 87 لاکھ روپے اور ویمن میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی فیس 83 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگی

ہاسٹل اور کھانے پینے کے 5 سال کے اخراجات ملا کر ایم بی ایس کے اخراجات ایک کروڑ 20 لاکھ روپے تک ہو جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب صورتحال یہ ہے کہ ڈاکٹر کی ایک پوسٹ کے لیے 500 سے زائد اہم بی بی ایس امیدوار درخواستیں دیتے ہیں۔ صوبے میں ڈاکٹروں کو احتجاج اور دھرنے دے کر خود کو مستقل کروانا پڑتا ہے۔

جبکہ صوبے کے سینئر ڈاکٹرز سوشل میڈیا پر یہ رائے دے رہے ہیں کہ ایم بی بی ایس کرنا اب نا ممکنات میں سے ہے کروڑوں روپے خرچ کرکے بچے کو میڈیکل کی تعلیم دلانے سے پہلے 100 دفعہ سوچ لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں