ٹیچرز ٹریننگ کے لیے وفاقی حکومت کا یونسیکو کے تعاون سے اہم منصوبہ

پاکستان اور یونیسکو نے اسلام آباد میں ٹیچرز ٹریننگ اور سٹیم لرننگ کا پاک-یونیسکو جوائنٹ سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا۔

تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے یونیسکو کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے تعلیم محترمہ اسٹیفنیا گیانی کے ساتھ ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم، تاشقند، ازبکستان میں دوسری عالمی کانفرنس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کی۔ محترمہ گیانینی اس سے قبل سینیٹر اور وزیر برائے تعلیم، یونیورسٹیز اور ریسرچ، اٹلی تھیں۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے تعلیم کے شعبے اور بنیادی طور پر سکول سے باہر بچوں، لڑکیوں کی تعلیم کے شعبوں میں بڑے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کے بارے میں آگاہ کیا ساتھ ہی ساتھ سیکھنے کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کی طرف آگاہی کروائی۔

تعلیمی معیار کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ (تعلیمی مہارت، فیکلٹی، ترقی اور حکمرانی کے مسائل)، تعلیم کے روایتی انداز میں مدد کرنے کے لیے مین اسٹریم ایجوکیشن میں ہنر سیکھنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی اور STEM کا استعمال متعارف کروانا اور شامل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے حالیہ غیر معمولی سیلاب سے ہونے والے نقصان پر بھی زور دیا جس میں تعلیم کے شعبے میں 918 ملین امریکی ڈالر کے لگ بھگ لاگت آئی ہے۔ مسٹر تنویر نے زور دیا کہ یونیسکو کے ساتھ شراکت داری میں مختلف مداخلتیں کی گئی ہیں، تاہم مختلف شعبوں میں کم اثر والے بکھرے ہوئے تعاون کے بجائے ایک یا دو زیادہ اثر والے ہدفی مداخلتوں کے ساتھ بڑے چیلنجز پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

وزیر علیم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان جامع اور مساوی اور معیاری تعلیم کو یقینی بنانے اور SDG-4 کی روشنی میں زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بنکاک اعلامیہ اور حال ہی میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ٹرانسفارمنگ ایجوکیشن سمٹ میں کئے گئے وعدوں کی روشنی میں ہر ممکن کوشش کرے گا۔

اساتذہ کی تربیت اور سٹیم کی تعلیم کی اہمیت پر غور کرتے ہوئے انہوں نے اسلام آباد میں اساتذہ کی تربیت اور سٹیم لرننگ میں پاک-یونیسکو جوائنٹ سنٹر آف ایکسی لینس (CoE) کی تجویز پیش کی جو یونیسکو کے تعاون سے قائم کیا جائے گا۔ مذکورہ مرکز بنیادی طور پر ابتدائی بچپن اور ابتدائی تعلیم پر توجہ مرکوز کرے گا۔

محترمہ Stefania Giannini نے بتایا کہ UNESCO ہنگامی حالات میں اپنے دیگر شراکت داروں (UNICEF, WFP, WHO وغیرہ) کے ساتھ پاکستان کے تعلیمی شعبے کی مدد کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ملک کو درپیش تعلیمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان کے تعلیمی شعبے کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے عالمی شراکت داروں کو متحرک کرنے کا بھی یقین دلایا۔ محترمہ Stefania Giannini نے پاک یونیسکو CoE کے قیام کے لیے پاکستان کی وزیر تعلیم کی تجویز کا خیر مقدم بھی کیا۔ یونیسکو کے ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقائی بیورو برائے تعلیم کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ مذکورہ تجویز/منصوبہ بنکاک اعلامیہ کے تمام کے لیے سیکھنے کی بحالی اور تعلیم کے جزو کے تحت احاطہ کرے گا، جس کے لیے پاکستان اپنی رسمی تجویز پیش کرے گا۔

دونوں اطراف نے اسلام آباد میں ٹیچرز ٹریننگ اور سٹیم لرننگ میں پاک-یونیسکو جوائنٹ سینٹر آف ایکسی لینس (CoE) کے اصولی طور پر متفقہ قیام کے حوالے سے طریقہ کار طے کرنے کے لیے تکنیکی ٹیموں کی سطح پر مزید مشغول ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ یونیسکو پاکستان نیشنل کمیشن فار یونیسکو (PNCU) کے اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کرے گا، جبکہ پاکستان کی وزارت تعلیم PNCU میں مناسب افرادی قوت کو یقینی بنائے گی۔ دونوں فریقین نے SDG-4 کے مطابق باہمی طور پر متفقہ علاقے میں پاکستان میں بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے امکان پر بھی اتفاق کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں