ایم بی بی ایس ایڈمیشن میں الیکٹو سبجیکٹس پر میرٹ بنائیں، صدر پی ایم سی کے نام خط

ایم ڈی کیٹ مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ مختلف میڈیکل کالجز میں داخلے کا ہے جس کے لیے مختلف میڈیکل کالجز کی جانب سے مرحلہ وار داخلے کھولنے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے لیکن اس ساری صورتحال میں وہ سٹوڈنٹس جنہوں سے سال 2022 میں انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کیا ان کے لیے خاصی دشواری کا سامنا ہے

ان سٹوڈنٹس کا خیال ہے کہ چونکہ گزشتہ سال بوجہ کورونا متعدد سٹوڈنٹس کو صرف الیکٹو سبجیکٹس کے امتحانات ہونے کی وجہ سے زیادہ نمبرز ملے اس لیے اس سال ان کا مقابلہ کرتے ہوئے میڈیکل کالجز میں داخلہ لینا تقریبا ناممکن ہے

اسی وجہ سے سٹوڈنٹس کی جانب سے صدر پی ایم سی ڈاکٹر نوشاد شیخ کے نام خط میں لکھا گیا ہے کہ اس سال میرٹ کیلکولیشن کرتے ہوئے تمام سٹوڈنٹس کے چاہے وہ رپیٹرز ہوں یا اس سال والے، الیکٹو مارکس کو ہی شامل کیا جائے تاکہ تمام کے ساتھ مساوی سلوک کیا جاسکے

خط میں لکھا گیا ہے کہ 2021 میں پاکستان کے تمام بورڈز نے صرف سائنس سبجیکٹس کے ہی امتحانات منعقد کروائے اور اسی کی بنیاد پر آرٹس سبجیکٹس کے بھی نمبرز دے دئیے نہ صرف اتنا بلکہ سٹوڈنٹس کو 5 فیصد اضافی نمبرز بھی دئیے گئے جس کی وجہ سے ملک بھر میں 707 سٹوڈنٹس نے 1100/1100 نمبرز جبکہ متعدد سٹوڈنٹس نے 1080 سے بھی زائد نمبر حاصل کیے اور یہ مارکس سال 2020 اور سال 2022 کے سٹوڈنٹس کے حاصل کردہ نمبرز سے بہت زیادہ ہیں

خط میں مستقبل کے ڈاکٹرز کی جانب سے اپیل کی گئی کہ اس حوالے سے جلد از جلد ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ میرٹ کی ملک بھر میں منصفانہ تقسیم ہوسکے

اپنا تبصرہ بھیجیں