اڈیالہ جیل میں 5851 قیدی اور ایک ڈاکٹر

اڈیالہ جیل سے متعلق انسانی حقوق کمیشن کی خوفناک رپورٹ منظرعام پر آگئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اڈیالہ جیل میں 119 HIV/Aids کے پازیٹو قیدی موجود ہیں۔

اڈیالہ جیل میں گنجائش سے 180 فیصد زیادہ قیدی ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا۔ جبکہ جیل میں موجود 5851 قیدیوں کیلئے ایک مرد ڈاکٹر بھی موجود ہے۔ اور جیل میں قیدیوں پر (Tire Rubber) سے تشدد کیے جانے کا انکشاف بھی کیا گیا۔

انسانی حقوق کمیشن کی انکوائری کے دوران 74 فیصد قیدیوں کا جیل میں تشدد کا الزام سامنے آیا۔ 100 فیصد قیدیوں نے جائز کام کیلئے بھتہ وصولی کا الزام عائد کیا گیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق تشدد سے متعلق 5 بل اسمبلی میں پیش کیے گئے لیکن ایک بھی منظور نہیں ہوا، جبکہ عملے کی عرصہ دراز سے ایک جگہ تعیناتی سے کرپشن اور ذاتی مفادات کیلئے جڑیں مضبوط ہوتی جاتی ہیں۔

انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں عملے کی تعیناتی کے بارے میں بتایا گیا کہ اڈیالہ جیل کا ایک اہلکار اے ایس ماتا کم وبیش 28 سال سے تعینات ہے، ڈپٹی سپریٹنڈنٹ 10 سال سے زائد عرصے سے اڈیالہ جیل میں تعینات ہے اور اڈیالہ جیل میں1404 منشیات کے عادی قیدی زیر علاج ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں