پی ایم ڈی سی ترمیمی بل آخر اسمبلی میں پیش کب ہوگا؟

پی ایم ڈی سی ترمیمی بل سینیٹ سے منظور ہوا تو امید یہ کی جا رہی تھی کہ اسے فوری طور پر حکومت قومی اسمبلی میں پیش کرے گی اور منظور کروانے کے بعد پی ایم ڈی سی کو بحال کر دیا جائے گا لیکن ایسا ہوتا آسان نظر نہیں آتا

ملک بھر کے سٹوڈنٹس خصوصا ڈاکٹرز کی جانب سے مسلسل سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پی ایم ڈی سی کو بحال کیا جائے تاکہ مستقبل کے حوالے سے پیدا شدہ غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہو لیکن اس ساری صورتحال میں حکومت غیر متوقع طور پر بل پیش کرنے میں ناکام رہی ہے

حکومت بل کیوں پیش نہیں کر رہی؟

قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، گزشتہ اجلاس میں امید کی جارہی تھی کہ بل پیش کیا جائے گا لیکن ایسا نہ ہوسکا تو ایک نئی امید یہ پیدا ہو گئی کہ بل کو شائد جوائینٹ سیشن میں پیش کی جائے تاکہ صدر پاکستان کی منظوری کی ضرورت نہ پڑے اور بل پاس ہونے کے فوری بعد قانون کی شکل اختیار کر لے لیکن ایسا بھی نہ ہوسکا اور جوائنٹ سیشن کے باوجود بل پیش نہ ہوسکا

اس حوالے سے ہماری حکومت کے پارلیمانی ممبران سے بات ہوئی تو ان کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ چونکہ بل بنیادی طور پر ایک پرائیویٹ بل کے طور پر پیش کیا گیا تھا اس لیے اس چیز کی امید کی جا رہی ہے کہ بل پرائیویٹ ممبر ڈے یعنی بروز منگل کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس پر ووٹنگ ہوگی اور پاس ہونے کی صورت میں بل صدر پاکستان کے پاس منظوری کے لیے بھیج دیا جائے گا

بل منظور ہونے سے کیا تبدیلی آئے گی؟

صدر پی ایم سی ڈاکٹر نوشاد نے گزشتہ روز ہوئی پریس کانفرنس میں واضع کیا کہ بل پاس ہونے اور پی ایم ڈی سی بحال ہونے کی صورت میں کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، انہوں نے کہا کہ نئے بل کے تحت نائب صدر کا عہدہ ضرور ختم ہوجائے گا تاہم ایم ڈی کیٹ کے امتحانات ویسے ہی جاری رہیں گے جبکہ لوکل ایم بی بی ایس سٹوڈنٹس کے لئے این ایل ای بھی ان کی جانب سے ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں