پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل نو کا بل سینیٹ نے منظور کر لیا
نئے بل کے تحت پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تشکیل دی جائے گی، کونسل میں ڈویژن کا سیکریٹری، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان سے سیکریٹری صحت شامل ہوں گے
بل کے تحت کونسل میں وزیر اعظم کے نامزد کردہ تین سول سوسائٹی کے ممبران، ایک فلاحی سرگرمی سے وابسطہ شخص اور قانونی پروفیشنل ، چارٹرڈ اکاونٹنٹ شامل ہوں گے
بل کے مطابق پانچ میڈیکل پروفیشنل شامل ہوں گے، کونسل میں صوبوں کے نامزد کردہ سرکاری اور نجی میڈیل یونیورسٹیز اور کالجز کے وی سی یا پرنسل شامل ہوں گے، کونسل میں صوبوں کے نامزد کردہ سرکاری اور نجی ڈینٹل کالج یا یونیورسٹی کے وی سی یا پرنسپل شامل ہوں گے
بل کے مطابق وفاق کے نامزد کردہ میڈیکل یا ڈینٹل یونیورسٹیز یا کالجز کے وی سی یا پرنسپل ہوں گے، سرجن جنرل اف ارمڈ فورسز میڈیکل سروس سے ایک رکن شامل ہوں گے
بل کے مطابق وزیر اعظم ممبران میں سے کونسل کا صدر مقرر کرے گا، قومی میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایکیڈیمک بورڈ میں چیئرمین ایچ ای سی، صدر کالج اف فزیشن اینڈ سرجن پاکستان شامل ہوں گے، کونسل کی منظور کردی تاریخوں پر داخلے کے لیے میڈیکل اینڈ ڈیٹنل کالج ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ ہو گا
نئے بل کے مطابق داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ پاس نہ کرنے پر میڈیکل یا ڈینٹل کالج کی ڈگری نہیں دی جائے گی، نجی کالجز اضافی داخلہ ٹیسٹ لے سکتے ہیں، سال میں دو مرتبہ پاکستانی غیر ملکی گریجوئیٹ طلباء کے لیے نیشنل رجسڑریشن امتحان این ار ای ہو گا، نیشنل لایسنسگ ایگزام این ایل ای ختم کر دیا گیا
زرائع کے مطابق غیر ملکی اداروں میں جزوی تعلیم حاصل کرکے پاکستانی اداروں میں منتقلی کے خواہش مند طلباء کے لیے نیشل ایکولنس بورڈ امتحان ہو گا، وفاقی حکومت میڈیکل اداروں اور کوالیفیکشنز کو ریکوگنیشن دے گی، وفاقی حکومت ہاوس جاب یا انٹرنشپ کے لیے ہسپتال یا اداروں کو ریکوگنیشن دے گی
وفاقی حکومت اسپیشلسٹ بورڈز کو بھی پہچان دے گی، اگر کوئی ادارہ قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس سے ریکوگنیشن واپس لے لی جائے گی
ریکوگیشن کے بغیر ادارہ چلانے پر پانچ سال تک کی سخت قید با مشقت اور 10 ملین روپے تک جرمانہ ہو گا، کونسل کے پاس میڈیکل پریکٹنشنرز کا رجسٹر ہو گا
فراڈ رجسٹریشن ظاہر کرنے والے یا خود کو ڈاکٹر لکھنے والے کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا