اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے سے متعلق شکایات دور کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں ہائی کورٹ نے تحقیقاتی کمیشن کا کنوئیر مقرر کرنے کے لیے پیر تک نام طلب کر لیے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کنوینئر کا نام پٹشنر کے ساتھ مشورہ کرکے پیر تک بتا دیں۔
عدالت میں چیئرمین سینیٹ نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی جس پر سوال کیا گیا کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی تھی تو کیا ان کو کنوینئر بنا دیں ؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اٹارنی جنرل دس پندرہ دن تک مصروف ہیں
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ کمیشن میں ممبران اسمبلی بھی ہیں اس لیے اس کو کنوینئر بنائیں جس کا آفیشل اسٹیٹس بھی ہو۔
چیف جسٹس کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا سیکرٹری ہیومن رائٹس کو اس کا آرگنائز بنا دیں ؟
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل نے مجھے کہا تھا میں نے بھی تمام ممبران کو لیٹر لکھا تھا۔
ایمان زینب مزاری کی جانب سے افرا سیاب خٹک کو کمیشن کا کنوینیر بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔
عدالت نے کنوینئر کا نام طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی