ایچ ای سی کا چینی سکالرشپس کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)، پاکستان نے چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے تحت چینی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف حاصل کرنے والے پاکستانی طلبہ کے لیے رخصتی کی تقریب کا اہتمام کیا

تفصیلات کے مطابق سکالرشپ پروگرام 2019 میں پاکستانی طلباء کے لیے 289 نامزد چینی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 193 پاکستانی طلباء کو وظائف دیئے جا چکے ہیں، جن میں 2019 میں 40، 2020 میں 58، 2021 میں 59 اور اس سال 36 شامل ہیں۔

چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر مختار احمد اور پاکستان میں چین کے سفیر مسٹر نونگ رونگ نے تقریب میں شرکت کی، ان کے ہمراہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ایچ ای سی) ڈاکٹر شائستہ سہیل، ایڈوائزر گلوبل انگیجمنٹ (ایچ ای سی) مسٹر اویس احمد، ڈائریکٹر جنرل (ایچ ای سی) نے شرکت کی۔ اسکالرشپس) محترمہ عائشہ اکرام، اور ایچ ای سی اور سفارت خانے کے اہلکار بھی شامل تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور ان کے درمیان تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر آزمائشی وقت میں چین کی مدد کو تسلیم کرتا ہے۔

چیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے اس بات پر زور دیا کہ ایچ ای سی 20 سال کا ہو گیا ہے اور گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اس نے مختلف اشتراکی پروگراموں پر چین کے اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ایچ ای سی چینی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائے گا اور پاکستانی طلباء کے لیے دستیاب تمام چینی سکالرشپ مواقع کے لیے ایک ویب پورٹل قائم کیا جائے گا جس سے ملک کے نوجوان ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔

سکالر شپ حاصل کرنے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ چینی ثقافت کا احترام کریں اور چین میں پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں اور جو طلباء چین سے اپنی تعلیم مکمل کرکے واپس پاکستان آجائیں گے تو دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ایک پل بنیں گے۔

سفیر مسٹر نونگ رونگ نے پاکستان کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طلباء کے ساتھ ذاتی طور پر بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔ ایوارڈ حاصل کرنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ “سکالرشپ کا ایوارڈ آپ کی محنت اور آپ کے والدین کے تعاون کا صلہ ہے”

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم زندگیوں کو بدلتی ہے، نئے مواقع کھولتی ہے اور مضبوط معاشروں کی تشکیل کرتی ہے۔ تعلیم کسی قوم کی سماجی و اقتصادی ترقی کا راستہ ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یونیورسٹیاں نہ صرف علمی تجربہ فراہم کرتی ہیں بلکہ ذاتی ترقی کی راہ بھی ہموار کرتی ہیں۔
انہوں نے سکالرشپ پروگرام کو کامیاب بنانے پر ایچ ای سی کی تعریف کی اور طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اسکالرشپ کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تبادلے اور تعاون کی سرگرمیاں نتیجہ خیز ہوں گی۔
چینی سفیر کا مزید اس پر کہنا تھا کہ یہ سرگرمیاں باہمی افہام و تفہیم میں مزید اضافہ کریں گی اور مل کر کام کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کرونا کی پابندیوں سے متاثرہ پاکستانی طلباء کو درپیش مسائل کا بھی ذکر کیا اور یقین دلایا کہ چین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ یہ طلباء جلد ہی چین میں اپنے اداروں کو واپس جائیں گے۔

انہوں نے پاکستان اور چین کو دیرینہ شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے آگاہ ہے اور عطیات اور فنڈ ریزنگ سرگرمیوں کے ذریعے پاکستان کو مدد فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے 400 ملین RMB اور 25000 خیموں کی امداد دی ہے، اس کے علاوہ چینی فوج کی طرف سے فراہم کردہ 100 ملین RMB کے علاوہ ہے۔ انہوں نے چین کی جانب سے سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے پاکستانی طلباء کے لیے چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے پس منظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام نہ صرف عوام سے عوام کے روابط کو مضبوط کرے گا بلکہ حکومت سے حکومت کے درمیان تعاون کو بھی تقویت دے گا۔

قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل محترمہ عائشہ اکرام نے چینی مہمانوں اور طلباء و طالبات کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر سابق طالب علم طارق محمود اور سکالرشپ ایوارڈ یافتہ اسفند یار امجد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اسکالرشپ حاصل کرنے والوں کے علاوہ تقریب میں چینی یونیورسٹیوں کے متعدد پاکستانی سابق طلباء نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں