بیرون ملک سے ایم بی بی ایس کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کی سن لی گئی

بیرون ملک پڑھنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کی تنظیم جسٹس فار ایف ایم جیز کے خط پر پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں اٹھا دیا گیا

سینیٹر فوزیہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ فارن میڈیکل گریجویٹس کو پی ایم سی اور پی ایم ڈی سی کی باہمی چپقلش اور پالیسیز میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ان کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے

سینیٹر فوزیہ کی جانب سے چئیرمین کمیٹی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ فارن میڈیکل گریجویٹس کی پاسنگ شرح کو 50 سے 60 فیصد تک لایا جائے اور ان کو لائسنس کے حصول میں درپیش مشکلات کا فی الفور تدارک کیا جائے

خط میں کہا گیا کہ بیرون ملک سے پڑھنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کو برابری کے مواقع فراہم کیے جائیں اور این ایل ای پاس کرنے والے ڈاکٹرز کو آر ایم پی فراہم کرتے ہوئے ہسپتالوں میں روزگار کے برابر مواقع دئیے جائیں

چئیرمین سینیٹ کمیٹی برائے صحت ڈاکٹر ہمایوں مہمند کی جانب سے درخواست منظور کرتے ہوئے معاملے کو ایجنڈا میں شامل کر لیا جس پر پی ایم سی حکام کو نوٹس جاری کر دئیے گئے ہیں جو 28 ستمبر کو ہونے والے کمیٹی اجلاس میں اراکین کے سامنے پیش ہونگے

واضع رہے کہ جسٹس فار فارن میڈیکل گریجویٹس کی جانب سے چند روز قبل بذریعہ خط سینیٹر فوزیہ ارشد کو فارن میڈیکل گریجویٹس کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا تھا جس پر رہنماء تحریک انصاف کی جانب سے معاملہ کمیٹی میں اٹھانے اور پی ایم سی حکام سے جواب طلبی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی

اس حوالے سے جسٹس فار ایف ایم جیز کی لیڈرشپ کو بھی کمیٹی میں طلب کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے مسائل کو کمیٹی کے سامنے پیش کر سکیں

تنظیمی رہنماؤں کی جانب سے یہ واضع کیا گیا ہے کہ فارن میڈیکل گریجویٹس کو انصاف ملنے تک وہ ہر فورم پر جائیں گے اور انصاف کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، انہوں نے کہا کہ بھرپور کوشش کی جائے گی کہ کمیٹی اراکین کو کمیونٹی کو درپیش مسائل سے بھرپور طریقے سے آگاہ کیا جایا تاہم انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ گزشتہ روز پی ایم سی حکام سے ہونے والی خوشگوار ملاقات میں نئی کونسل پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں