پاکستان میں جہاں ایک طرف بے روزگاری عروج پر ہے وہیں دوسری جانب سکلز رکھنے والے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی لا تعداد ہیں، روزی ڈاٹ پی کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ مواقع انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی میں ہیں اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل کی جانب سے “اَن لاک پاکستانز ڈیجیٹل پوٹینشل” مہم کے تحت پاکستانی نوجوانوں کی بھرپور سپورٹ اور سکالرشپس کا فیصلہ کیا گیا ہے
اس حوالے سے کمپنی کے ریجنل ڈائریکٹر برائے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا، فرحان قریشی کہتے ہیں کہ
نے کہا کہ ہم اس پروگرام کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف رورل مینجمنٹ اور Ignite کے ساتھ شراکت میں پاکستانیوں کے لیے 15,000 اسکالر شپس پیش کر رہے ہیں تاکہ سکلز سیکھنے کے خواہشمند افراد کسی خرچ کے بغیر سرٹیفکیٹس بھی حاصل کر سکیں
گوگل کی جانب سے نہ صرف 15 ہزار سکالرشپس کا اعلان کیا گیا ہے بلکہ ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے نوجوانوں کو مفت ٹریننگ بھی فراہم کی جائے گی اور سرٹیفکیٹس بھی دئیے جائیں گے
گوگل کے کیرئیر سرٹیفکیٹس کا مقصد پاکستانیوں کو سیکھنے کے آسان راستے فراہم کرنا ہے تاکہ وہ روزگار کے لیے درکار انتہائی مطلوب ڈیجیٹل مہارتیں حاصل کر سکیں
الفا بیٹا (Alpha Beta) کی ایک رپورٹ کے مطابق، اگر مکمل طور پر فائدہ اٹھایا جائے تو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سنہ 2030ء تک، پاکستان میں 9.7 کھرب پاکستانی روپے (59.7 ارب امریکی ڈالرز) سالانہ کی معیشت پیدا کر سکتیں ہیں
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سیکٹر نے گزشتہ سالوں میں قابل ذکر ترقی کی ہے جس سے سالانہ محاصل میں اوسطاً 30 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حال ہی میں ICT سے تعلق رکھنے والی برآمدات میں 5 ارب امریکی ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے اور وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا خیال ہے کہ ”اس شعبے میں (ملک کی) سب سے بڑی برآمدی صنعت بننے کی گنجائش موجود ہے۔“ اس وقت پاکستان کی تقریباً 4.7 فیصد افراد ی قوت ICT کے شعبے میں کام کر رہی ہے جس میں سے 6فیصد یعنی کم و بیش 2 لاکھ کارکن خواتین ہیں۔
گوگل سرٹیفکیشن پروگرام ڈیویلپرز، اسٹوڈنٹس، اساتذہ، روگار تلاش کرنے والوں اور کاروباری اداروں کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ نہایت تیزی سے ترقی کر سکیں۔ اس کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں میں شراکتیں بھی قائم کیں گئیں ہیں