حیدرآباد میں ملک کے چھٹے عالمی معیار کے نیشنل انکوبیشن سنٹر کا افتتاح

اگنائٹ کے تحت حیدرآباد میں ملک کے چھٹے عالمی معیار کے نینشنل انکوبیشن سینٹر کا افتتاح کیا گیا
وفاقی وزیر آئی ٹی نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں بتایا کہ 9 ارب 46 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کیلئے شراکتی معاہدے ہوئے ہیں۔ این آی سی پروگرامز سے ایک لاکھ 11 ہزار نوکریوں کے مواقع پیدا کیئے گئے۔ملک کی تمام جامعات کی سطح پر بین الاقوامی معیار کی آئی ٹی ٹریننگ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ مالی سال 2021 میں ٹیلی کام سیکٹر نے 163 ارب 30 کروڑ روپے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرایا گیا ہے۔
امین الحق نے بتایا کہ اس سے قبل اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، لاہور اور پشاور میں 5 انکوبیشن سینٹرز قائم کیئے جاچکے ہیں۔ انکوبیشن سنٹر کے قیام سے روایتی و کاروباری نقطہ نظر کو جدید ٹیکنالوجی پر تبدیل کیا جاسکے گا۔ حیدرآباد انکوبیشن سینٹر کے قیام اور آئندہ 5 برس کے اخراجات کی لاگت 63 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے
آمین الحق کا کہنا تھا کہ 4 ارب 47 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا ہے۔ ٹیک انوویشن گرانٹس کے تحت 2 ہزار 412 روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔ 30 جون 2022 تک 2 ارب 61 کروڑ ڈالرز سے زائد کی ریکارڈ آئی ٹی و آئی ٹی خدمات کی برآمدہ ترسیلات حاصل کی گئی ہیں۔
مزید اس پہ بات کرتے ہوئے امین الحق کا کہنا تھا کہ جولائی 2018 سے مارچ 2022 تک ٹیلی کام انڈسٹری میں براہ راست غیر ملک سرمایہ کاری کا حجم 6 ارب 10 کروڑ ڈالرزرہا، وزارت کے اقدامات کے نتیجے میں ٹیلی کام انڈسٹری کا مجموعی حجم 16 ارب 90 کروڑ ڈالرز تک جا پہنچا ہے۔ تھری و فورجی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ریکارڈ 11 کروڑ 60 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں