بیرون ملک سے پڑھنے والے پاکستانی ڈاکٹرز نے پی ایم سی نئی کونسل کے سامنے نئے مطالبات رکھ دئیے

پاکستان میں فارن میڈیکل گریجویٹس کی تنظیم نے بذریعہ ای میل بنام صدر پی ایم سی خط لکھا ہے جس میں فارن میڈیکل گریجویٹس کو درپیش مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ہے

خط میں چیف کوارڈینیٹر جسٹس فار ایف ایم جیز کی جانب سے 12 نکاتی مطالبات صدر پی ایم سی ڈاکٹر نوشاد شیخ کو بھیجے گئے ہیں، خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ایم سی اور پی ایم ڈی سی کی باہمی رسہ کشی میں سب سے زیادہ متاثر فارن میڈیکل گریجویٹس ہوئے ہیں، این ایل ای کی پرسنٹیج کو ستر فی صد سے کم کر کے پچاس فی صد کیا جائے جبکہ بیرون ممالک سے اپنی ڈگریاں مکمل کر کے آئے تمام گریجویٹس جانچ پڑتال کے بعد بلا تفریق لائسنس امتحان دینے کا موقع دیا جائے، خط میں کہا گیا ہے کہ این ایل ای پارٹ ٹو کا امتحان پاس کرنے والے تمام امیدواروں کو فی الفور لائسنس جاری کیا جائے جبکہ بیرون ممالک میں زیر تعلیم طلباء کے لئے مسائل پیدا کرنے کی بجائے نئے قوانین کا فوری اطلاق کیا جائے، چیف کوارڈینیٹر نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ پی ایم سی کی جانب سے امیدواروں کی پاسنگ شرح کو 6 سے بڑھا کر 50 فیصد کیا جائے اور پی ایم ڈی سی نیب پارٹ ون پاس طلبا کو این ایل ای پارٹ ون سے استثنا اور پارٹ ٹو لیکر انکو فوری رجسٹریشن دی جائے، چیف کوارڈینیٹر ڈاکٹر منیب نے مطالبہ کیا ہے کہ این ایل ای پارٹ ون میں کامیاب تمام ڈاکٹر کو فی الفور ہاؤس جاب کی اجازت دی جائے جبکہ خیبرپختونخوا میں فارن میڈیکل گریجویٹس کو ہاؤس جاب انڈکشن میں درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ایم سی کے باہر نوگو ایریا فوری طور پر ختم کیا جائے اور متعلقہ ڈاکٹر کو پی ایم سی میں داخلے کی اجازت دی جائے اور لائسنس کی مدت کو دو سال سے بڑھا کر پانچ سال کی جائے، چیف کوارڈینیٹر کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان بھر میں ڈاکٹرز کمیونٹی کی رجسٹریشن کا کارڈ دوبارہ سے جاری کیا جائے، مطالبات کی منظوری نہ ہونے کی صورت میں ڈاکٹرز اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں