وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی صدر پی ایم سی پروفیسر نوشاد احمد شیخ کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس میں کونسل کے نئے اراکین کی تعیناتی سمیت ملک بھر میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ایم ڈی کیٹ ملتوی کرنے کے حوالے سے اعلان کیا گیا تھا جس کا بعد ازاں پی ایم سی کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا
وفاقی وزیر کی جانب سے پی ایم ڈی سی کے برطرف کیے گئے ملازمین کی بحالی کا وعدہ بھی وفا ہوا اور 20 سے زائد ملازمین کو ایک بار پھر دفتر میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی
پی ایم سی کی نئی کونسل نے پہلے ہی اجلاس میں ایم ڈی کیٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تاہم امتحان کب ہوگا، کس سلیبس کے تحت ہوگا، این ایل ای لوکل گریجویٹس کے لیے ختم ہوگا تو کب ہوگا، فارن میڈیکل گریجویٹس کے لیے پاسنگ پرسینٹیج کم ہوگی اور اطلاق کب ہوگا اس کا فیصلہ نہ ہوسکا جس پر صدر پی ایم سی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ان تمام معاملات کو ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے گا
پی ایم سی ذرائع کہتے ہیں کہ آئندہ اجلاس بروز منگل/بدھ کو متوقع ہے جس میں ممکنہ طور پر وہ تمام معاملات ایجنڈے کا حصہ ہونگے جس کے حوالے سے پروفیسر نوشاد شیخ کہہ چکے ہیں
زرائع کے مطابق اجلاس میں فارن میڈیکل گریجویٹس کی این ایل ای سٹیپ ون ٹو کی پاسنگ پرسینٹیج کم کرنے کے حوالے سے تجاویز بھی زیر غور ہونگی جبکہ اس بات کا بھی فیصلہ کیا جائے گا کہ پاسنگ پرسینٹیج میں ممکنہ کمی کا اطلاق پہلے سے فیل ہونے والے میڈیکل گریجویٹس پر ہوگا یا نہیں۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ کونسل کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ کیا اب ایم ڈی کیٹ کا انعقاد پی ایم ڈی سی کے تحت ہوگا یا پی ایم سی کے تحت جس کی بڑی وجہ پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کے پارلیمان سے پاس ہونے میں تعطل کو قرار دیا جا رہا ہے
ذرائع کہتے ہیں کہ ممبران کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ قانون سازی میں تاخیر ہونے کی وجہ سے امتحانات بھی تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں جس سے سٹوڈنٹس کے میڈیکل کالجز میں داخلے لیٹ ہونے اور تعلیمی سال ضائع ہونے کا بھی خدشہ ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایکٹ کے مطابق صوبائی سطح پر ایم ڈی کیٹ کا انعقاد ممکن نہیں، پی ایم ڈی سی کی واپسی یا موجودہ ایکٹ میں ترمیم ہی ٹیسٹ کو صوبائی یونیورسٹیز کو واپس کر سکتی ہے
اس ساری صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ ہفتے کونسل اجلاس میں تمام تر تجاویز اور سفارشات پر غور کیا جائے گا